نابالغ لڑکا اگر حد لگنے والا جرم کرے تو کیا حکم ہے؟
راوی: احمد بن صالح , ابن وہب , حیوہ بن شریح , عیاش بن عباس قتبانی , شییم بن بیتان , یزید بن صبح اصبحی , جنادہ بن ابی امیہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيِّ عَنْ شِيَيْمِ بْنِ بَيْتَانَ وَيَزِيدَ بْنِ صُبْحٍ الْأَصْبَحِيِّ عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ قَالَ کُنَّا مَعَ بُسْرِ بْنِ أَرْطَاةَ فِي الْبَحْرِ فَأُتِيَ بِسَارِقٍ يُقَالُ لَهُ مِصْدَرٌ قَدْ سَرَقَ بُخْتِيَّةً فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ الْأَيْدِي فِي السَّفَرِ وَلَوْلَا ذَلِکَ لَقَطَعْتُهُ
احمد بن صالح، ابن وہب، حیوہ بن شریح، عیاش بن عباس قتبانی، شییم بن بیتان، یزید بن صبح اصبحی، جنادہ بن ابی امیہ کہتے ہیں کہ ہم حضرت بسر بن ارطاة کے ساتھ سمندر میں سفر کر رہے تھے کہ تو ایک چور جس کانام" مصدر" تھا اور اس نے اونٹ چوری کیا تھا لایا گیا تو حضرت بسر نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ سفر کے دوران چور کے ہاتھ نہیں کاٹے جائیں گے اور اگر ایسا نہ ہوتا تو میں اس کا ہاتھ ضرور کاٹتا۔
Narrated Busr ibn Artat:
Junadah ibn AbuUmayyah said: We were with Busr ibn Artat on the sea (on an expedition). A thief called Misdar who had stolen a bukhti she-camel was brought. He said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: Hands are not to be cut off during a warlike expedition. Had it not been so, I would have cut it off.