سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 1006

مجنون چوری کرلے یا کوئی حد والا چوری کرلے

راوی: ابن سرح , ابن وہب , جریر بن حازم , سلیمان بن مہران , ابوظبیان , ابن عباس سے

حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مُرَّ عَلَی عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِمَعْنَی عُثْمَانَ قَالَ أَوَ مَا تَذْکُرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلَاثَةٍ عَنْ الْمَجْنُونِ الْمَغْلُوبِ عَلَی عَقْلِهِ حَتَّی يَفِيقَ وَعَنْ النَّائِمِ حَتَّی يَسْتَيْقِظَ وَعَنْ الصَّبِيِّ حَتَّی يَحْتَلِمَ قَالَ صَدَقْتَ قَالَ فَخَلَّی عَنْهَا

ابن سرح، ابن وہب، جریر بن حازم، سلیمان بن مہران، ابوظبیان، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت علی بن ابی طالب گذرے پوری وہی حدیث بیان کی جو عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کی تھی۔ (حدیث نمبر 993 اس میں یہ فرق ہے کہ) حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ کیا آپ کو یاد نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تین آدمیوں سے قلم اٹھا لیا گیا ہے۔ سونے والے سے یہاں تک کہ وہ بیدار ہو جائے۔ مجنوں سے یہاں تک کہ وہ صحت یاب ہوجائے۔ بچہ پر سے یہاں تک کہ بڑا (بالغ) ہوجائے فرمایا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ آپ نے سچ کہا۔ راوی کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پھر اس عورت کا راستہ چھوڑ دیا۔

Narrated Ali ibn AbuTalib:
Ibn Abbas said: A lunatic woman passed by Ali ibn AbuTalib. He then mentioned the rest of the tradition to the same effect as Uthman mentioned. This version has: Do you not remember that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) has said: There are three whose actions are not recorded: a lunatic whose mind is deranged till he is restored to consciousness, a sleeper till he awakes, and a boy till he reaches puberty?

یہ حدیث شیئر کریں