مزارعت (بٹائی پر زمین دینے) کا بیان
راوی: عبدالملک , بن شعیب بن لیث , عقیل , ابن شہاب , سالم بن عبداللہ ابن عمر
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي اللَّيْثِ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ يَکْرِي أَرْضَهُ حَتَّی بَلَغَهُ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ الْأَنْصَارِيَّ حَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَنْهَی عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ فَلَقِيَهُ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ يَا ابْنَ خَدِيجٍ مَاذَا تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي کِرَائِ الْأَرْضِ قَالَ رَافِعٌ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ سَمِعْتُ عَمَّيَّ وَکَانَا قَدْ شَهِدَا بَدْرًا يُحَدِّثَانِ أَهْلَ الدَّارِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ کُنْتُ أَعْلَمُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْأَرْضَ تُکْرَی ثُمَّ خَشِيَ عَبْدُ اللَّهِ أَنْ يَکُونَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثَ فِي ذَلِکَ شَيْئًا لَمْ يَکُنْ عَلِمَهُ فَتَرَکَ کِرَائَ الْأَرْضِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ أَيُّوبُ وَعُبَيْدُ اللَّهِ وَکَثِيرُ بْنُ فَرْقَدٍ وَمَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ رَافِعٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَاهُ الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ حَفْصِ بْنِ عِنَانٍ الْحَنَفِيِّ عَنْ نَافِعٍ عَنْ رَافِعٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَذَلِکَ رَوَاهُ زَيْدُ بْنُ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ أَتَی رَافِعًا فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ نَعَمْ وَکَذَا قَالَ عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ أَبِي النَّجَاشِيِّ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ الصَّلَاة وَالسَّلَامُ وَرَوَاهُ الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ أَبِي النَّجَاشِيِّ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ عَمِّهِ ظُهَيْرِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو النَّجَاشِيِّ عَطَائُ بْنُ صُهَيْبٍ
عبدالملک، بن شعیب بن لیث، عقیل، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی زمینیں مزارعت (بٹائی) پر دیا کرتے تھے حتی کہ جب انہیں یہ حدیث پہنچی کہ حضرت رافع بن خدیج بیان کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مزارعت سے منع فرمایا کرتے تھے تو عبداللہ بن عمر نے حضرت رافع بن خدیج سے ملاقات کی اور ان سے پوچھا کہ اے رافع بن خدیج کیا تم یہ حدیث حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہو کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کو بٹائی پر دینے سے منع فرمایا حضرت رافع کہنے لگے کہ میں نے اپنے دو چچاؤں سے جو کہ غزوہ بدر میں شریک ہوئے تھے، گھر والوں سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کو کرائے پر دینے سے منع فرمایا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم مجھے معلوم ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں زمین کو کرایہ پر دیا جاتا تھا لیکن پھر حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ خدشہ ہوا کہ ممکن ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس بارے میں کوئی نیا حکم فرمایا ہو جس کا انہیں علم نہ ہوا ہو، لہذا اس خدشہ کی بناء پر انہوں نے زمین کو کرائے پر دینا ترک کر دیا۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو ایوب، عبیدا للہ، کثیر بن فرقد اور مالک نے نافع سے اور انہوں نے اس کو حفص بن عنان سے اور انہوں نے نافع سے اور انہوں نے حضرت رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے فرمایا کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح سنا ہے اسی طرح زید بن ابی بردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے روایت کیا ہے حکم سے انہوں نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہ وہ حضرت رافع کے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ کیا تم نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں اور اسی طرح حضرت عکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عمار نے ابوالنجاشی سے اور انہوں نے حضرت رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے اور اوزاعی نے ابوالنجاشی سے اور انہوں نے حضرت رافع بن خدیج سے اور انہوں نے اپنے چچا ظہیر بن رافع سے اور انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس حدیث کو روایت کیا ہے۔