مشرکین سے کس بات پر جنگ کی جائے؟
راوی: حسن بن علی , عثمان بن ابی شیبہ , یعلی بن عبید , اعمش , ابی ظبیان , اسامہ بن زید
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا يَعْلَی بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً إِلَی الْحُرَقَاتِ فَنَذِرُوا بِنَا فَهَرَبُوا فَأَدْرَکْنَا رَجُلًا فَلَمَّا غَشِينَاهُ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَضَرَبْنَاهُ حَتَّی قَتَلْنَاهُ فَذَکَرْتُهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ لَکَ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا قَالَهَا مَخَافَةَ السِّلَاحِ قَالَ أَفَلَا شَقَقْتَ عَنْ قَلْبِهِ حَتَّی تَعْلَمَ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ قَالَهَا أَمْ لَا مَنْ لَکَ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَمَا زَالَ يَقُولُهَا حَتَّی وَدِدْتُ أَنِّي لَمْ أُسْلِمْ إِلَّا يَوْمَئِذٍ
حسن بن علی، عثمان بن ابی شیبہ، یعلی بن عبید، اعمش، ابی ظبیان، حضرت اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو ایک چھوٹے لشکر میں حرقات کی طرف بھیجا ان کو ہمارے حملہ کی خبر ہوگئی پس وہ بھاگ کھڑے ہوئے لیکن ایک آدمی کو ہم نے پکڑ لیاجب ہم نے اس پر قابو پا لیا تو اس نے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ پڑھا (یعنی اپنے اسلام کا اقرار کیا) لیکن ہم نے اس کو مارا یہاں تک کہ قتل کر ڈالا پھر میں نے اس واقعہ کا ذکر جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن کلمہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کے مقابلہ میں کون تیری مدد کرے گا؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے یہ کلمہ ہتھیار سے ڈر کر پڑھا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے اس کا دل چیر کر دیکھا جو تجھے اس کی وجہ معلوم ہوگئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر فرمایا روز قیامت لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کے مقابلہ میں کون تیری مدد فرمائے گا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہی کلمات باربار دہراتے رہے یہاں تک کہ میں نے خواہش کی کاش میں آج ہی مسلمان ہوا ہوتا (تا کہ سابقہ تمام گناہ معاف ہو جاتے)۔