سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 868

لڑنے سے پہلے مشرکین کو اسلام کی دعوت دینا

راوی: سعید بن منصور , اسمعیل بن ابراہیم , ابن عون

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ کَتَبْتُ إِلَی نَافِعٍ أَسْأَلُهُ عَنْ دُعَائِ الْمُشْرِکِينَ عِنْدَ الْقِتَالِ فَکَتَبَ إِلَيَّ أَنَّ ذَلِکَ کَانَ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ وَقَدْ أَغَارَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی بَنِي الْمُصْطَلِقِ وَهُمْ غَارُّونَ وَأَنْعَامُهُمْ تُسْقَی عَلَی الْمَائِ فَقَتَلَ مُقَاتِلَتَهُمْ وَسَبَی سَبْيَهُمْ وَأَصَابَ يَوْمَئِذٍ جُوَيْرِيَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ حَدَّثَنِي بِذَلِکَ عَبْدُ اللَّهِ وَکَانَ فِي ذَلِکَ الْجَيْشِ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا حَدِيثٌ نَبِيلٌ رَوَاهُ ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ وَلَمْ يُشْرِکْهُ فِيهِ أَحَدٌ

سعید بن منصور، اسماعیل بن ابراہیم، حضرت ابن عون سے روایت ہے کہ میں نے حضرت نافع سے قتال کے وقت مشرکین کو اسلام کی دعوت دینے کے متعلق لکھ کر پوچھا تو انہوں نے مجھے جواب میں لکھا کہ یہ طریقہ ابتدائے اسلام میں تھاجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنی مصطلق پر حملہ کیا اس حال میں کہ وہ غافل تھے اور ان کے جانور پانی پی رہے تھے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان میں سے ان لوگوں کو قتل کر ڈالا جو لڑنے کے قابل تھے اور باقی ماندہ لوگوں کو گرفتار کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی دن جویریہ بنت الحارث کو پایا (جو بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نکاح میں آئیں) یہ حدیث مجھ سے عبداللہ بن عمرو نے بیان کی جو اس لشکر میں شریک تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں