سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 838

جب آدمی کسی منزل پر اترے تو کیا کہے؟

راوی: عمرو بن عثمان بقیہ , صفوان , شریح بن عبید , زبیر بن ولید , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ حَدَّثَنِي شُرَيْحُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَافَرَ فَأَقْبَلَ اللَّيْلُ قَالَ يَا أَرْضُ رَبِّي وَرَبُّکِ اللَّهُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّکِ وَشَرِّ مَا فِيکِ وَشَرِّ مَا خُلِقَ فِيکِ وَمِنْ شَرِّ مَا يَدِبُّ عَلَيْکِ وَأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ أَسَدٍ وَأَسْوَدَ وَمِنْ الْحَيَّةِ وَالْعَقْرَبِ وَمِنْ سَاکِنِ الْبَلَدِ وَمِنْ وَالِدٍ وَمَا وَلَدَ

عمرو بن عثمان بقیہ، صفوان، شریح بن عبید، زبیر بن ولید، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر کرتے اور رات ہو جاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے۔ اے زمین میرا اور تیرا رب اللہ ہے میں تیرے شر سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں اور اس شر سے جو تیرے اندر ہے اور اس چیز کے شر سے جو تجھ میں پیدا ہوئی اور اس چیز کے شر سے جو تیرے اوپر چلتی ہے اور میں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں شیر سے اور کالے سانپ اور کالے بچھو سے اور زمین کے رہنے والوں سے اور برائی کے منبع سے اور خود برائی سے۔

Narrated Abdullah ibn Amr:
When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was travelling and night came on, he said: O earth, my Lord and your Lord is Allah; I seek refuge in Allah from your evil, the evil of what you contain, the evil of what has been created in you, and the evil of what creeps upon you; I seek refuge in Allah from lions, from large black snakes, from other snakes, from scorpions, from the evil of jinn which inhabit a settlement, and from a parent and his offspring.

یہ حدیث شیئر کریں