سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 837

سواری پر چڑھتے وقت کیا دعا پڑھے؟

راوی: مسدد , ابواحوص , ابواسحق , علی بن ربیعہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ شَهِدْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَأُتِيَ بِدَابَّةٍ لِيَرْکَبَهَا فَلَمَّا وَضَعَ رِجْلَهُ فِي الرِّکَابِ قَالَ بِسْمِ اللَّهِ فَلَمَّا اسْتَوَی عَلَی ظَهْرِهَا قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ ثُمَّ قَالَ سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا کُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ ثُمَّ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قَالَ سُبْحَانَکَ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ ثُمَّ ضَحِکَ فَقِيلَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَيِّ شَيْئٍ ضَحِکْتَ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ کَمَا فَعَلْتُ ثُمَّ ضَحِکَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِنْ أَيِّ شَيْئٍ ضَحِکْتَ قَالَ إِنَّ رَبَّکَ يَعْجَبُ مِنْ عَبْدِهِ إِذَا قَالَ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي يَعْلَمُ أَنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ غَيْرِي

مسدد، ابواحوص، ابواسحاق ، حضرت علی بن ربیعہ سے روایت ہے کہ میں حضرت علی کے پاس تھا پس ان کے لئے ایک سواری لائی گئی تاکہ اس پر سوار ہوں پس جب انہوں نے اپنا پاؤں رکاب میں رکھا تو فرمایا بسم اللہ، جب اس کی پیٹھ پر بیٹھ گئے تو فرمایا الحمدللہ، پھر کہا پاک ہے وہ ذات جس نے ان جانوروں کو ہمارے قابو میں کر دیا اور ہم ان پر قابو پانے والے نہ تھے اور بلاشبہ ہمیں اپنے رب ہی کے پاس واپس جانا ہے۔ پھر تین مرتبہ الحمدللہ کہا اس کے بعد تین مرتبہ اللہ اکبر کہا پھر کہا پاک ہے تیری ذات بیشک میں نے اپنے اوپر خود ہی ظلم کیا ہے پس تو مجھ کو بخش دے کیونکہ تیرے سوا کوئی نہیں جو گناہوں کو بخش سکتا ہو۔ یہ کہہ کر حضرت علی ہنس پڑے لوگوں نے پوچھا امیرالمومنین! آپ کس بات پر ہنسے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسا ہی کرتے دیکھا تھا جیسا کہ میں نے اس وقت کیا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہنسے تھے تو میں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہی پوچھا تھا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس بات پر ہنسے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تیرا رب اپنے بندے سے خوش ہوتا ہے جب وہ کہتا ہے میرے گناہ بخش دے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اس کے سوا کوئی گناہ نہیں معاف کر سکتا۔

Narrated Ali ibn AbuTalib:
Ali ibn Rabi'ah said: I was present with Ali while a beast was brought to him to ride. When he put his foot in the stirrup, he said: "In the name of Allah." Then when he sat on its back, he said: "Praise be to Allah." He then said: "Glory be to Him Who has made this subservient to us, for we had not the strength, and to our Lord do we return." He then said: "Praise be to Allah (thrice); Allah is Most Great (thrice): glory be to Thee, I have wronged myself, so forgive me, for only Thou forgivest sins." He then laughed. He was asked: At what did you laugh? He replied: I saw the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) do as I have done, and laugh after that. I asked: Apostle of Allah , at what are you laughing? He replied: Your Lord, Most High, is pleased with His servant when he says: "Forgive me my sins." He know that no one forgives sins except Him.

یہ حدیث شیئر کریں