چہرہ پرداغ لگانے اور مارنے کی ممانعت
راوی: محمد بن کثیر , سفیان , ابوزبیر , جابر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرَّ عَلَيْهِ بِحِمَارٍ قَدْ وُسِمَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَ أَمَا بَلَغَکُمْ أَنِّي قَدْ لَعَنْتُ مَنْ وَسَمَ الْبَهِيمَةَ فِي وَجْهِهَا أَوْ ضَرَبَهَا فِي وَجْهِهَا فَنَهَی عَنْ ذَلِکَ
محمد بن کثیر، سفیان، ابوزبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے ایک گدھا گزرا جس کے چہرے پر داغ لگایا گیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم کو پتہ نہیں ہے کہ میں نے اس شخص پر لعنت کی ہے جو جانوروں کے چہروں پر داغ لگائے اور ان کے چہرے پر مارے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی ممانعت فرما دی۔