سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 779

گھوڑوں کے کونسے رنگ پسندیدہ ہیں

راوی: محمد بن عوف , ابومغیرہ , محمد بن مہاجر , عقیل , ابووہب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ حَدَّثَنَا عَقِيلُ بْنُ شَبِيبٍ عَنْ أَبِي وَهْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْکُمْ بِکُلِّ أَشْقَرَ أَغَرَّ مُحَجَّلٍ أَوْ کُمَيْتٍ أَغَرَّ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ مُهَاجِرٍ وَسَأَلْتُهُ لِمَ فُضِّلَ الْأَشْقَرُ قَالَ لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً فَکَانَ أَوَّلَ مَنْ جَائَ بِالْفَتْحِ صَاحِبُ أَشْقَرَ

محمد بن عوف، ابومغیرہ، محمد بن مہاجر، عقیل، حضرت ابووہب سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (تم اپنے اوپر لازم کر لو) اشقر۔ سفید پیشانی اور سفید ٹانگوں والا گھوڑا۔ یا کمیت۔ سفید پیشانی اور ٹانگوں والا گھوڑا۔ محمد بن مہاجر نے کہا کہ میں عقیل سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اشقر گھوڑے کو کیوں فضیلت دی؟ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دشمنوں کے خلاف ایک دستہ روانہ کیا تو سب سے پہلے جو سوار فتح کی خوشخبری لے کر آیا وہ اشقر گھوڑے پر سوار تھا۔

Narrated AbuWahb:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: Keep to every sorrel horse with a white blaze and white on the legs, or dark bay with a white blaze. He then mentioned something similar. Muhammad ibn al-Muhajir said: I asked him: Why was a sorrel horse preferred? He replied: Because the Prophet (peace_be_upon_him) had sent a contingent, and the man who first brought the news of victory was the rider of a sorrel horse.

یہ حدیث شیئر کریں