شہادت کی فضیلت
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , عبداللہ بن ادریس , محمد بن اسحق , اسمعیل بن امیہ , ابوزبیر , سعید , بن جبیر , عبداللہ بن عباس
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أُصِيبَ إِخْوَانُکُمْ بِأُحُدٍ جَعَلَ اللَّهُ أَرْوَاحَهُمْ فِي جَوْفِ طَيْرٍ خُضْرٍ تَرِدُ أَنْهَارَ الْجَنَّةِ تَأْکُلُ مِنْ ثِمَارِهَا وَتَأْوِي إِلَی قَنَادِيلَ مِنْ ذَهَبٍ مُعَلَّقَةٍ فِي ظِلِّ الْعَرْشِ فَلَمَّا وَجَدُوا طِيبَ مَأْکَلِهِمْ وَمَشْرَبِهِمْ وَمَقِيلِهِمْ قَالُوا مَنْ يُبَلِّغُ إِخْوَانَنَا عَنَّا أَنَّا أَحْيَائٌ فِي الْجَنَّةِ نُرْزَقُ لِئَلَّا يَزْهَدُوا فِي الْجِهَادِ وَلَا يَنْکُلُوا عِنْدَ الْحَرْبِ فَقَالَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ أَنَا أُبَلِّغُهُمْ عَنْکُمْ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ
عثمان بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، محمد بن اسحاق ، اسماعیل بن امیہ، ابوزبیر، سعید، بن جبیر، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تمہارے بھائی احد کے دن شہید کئے گئے تو اللہ تعالیٰ نے ان کی روحوں کی سبز رنگ کے پرندوں کے پیٹ میں رکھ دیا وہ جنت کی نہروں پر اترتی اور اس سے سیراب ہوتی ہیں اور اس (جنت) کے پھل کھاتی ہیں اور سونے کی قندیلوں میں بسیرا کرتی ہیں جو عرش کے سایہ میں لٹکے ہوئے ہیں جب ان کی روحوں نے کھانے پینے اور آرام و راحت کی لذت محسوس کی تو کہا کون ہے جو ہماری طرف سے ہمارے بھائیوں تک یہ خوشخبری پہنچا دے کہ ہم جنت میں زندہ ہیں اور ہمیں کھانے پینے کو ملتا ہے (ہم ان کو یہ خوشخبری اس لئے سنانا چاہتے ہیں تاکہ) وہ جہاد سے بے توجہی نہ برتیں اور کفار سے قتال و جدال میں پیچھے نہ ہٹیں پس اللہ تعالیٰ نے فرمایا میں تمہاری یہ خوشخبری ان تک پہنچا دوں گا پس اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (ترجمہ) جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے ان کو مردہ ہرگز مت کہو بلکہ وہ اپنے رب کے حضور زندہ ہیں اور وہاں کے رزق سے فیض یاب ہیں۔
Narrated Abdullah ibn Abbas:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: When your brethren were smitten at the battle of Uhud, Allah put their spirits in the crops of green birds which go down to the rivers of Paradise, eat its fruit and nestle in lamps of gold in the shade of the Throne. Then when they experienced the sweetness of their food, drink and rest, they asked: Who will tell our brethren about us that we are alive in Paradise provided with provision, in order that they might not be disinterested in jihad and recoil in war? Allah Most High said: I shall tell them about you; so Allah sent down; "And do not consider those who have been killed in Allah's path." till the end of the verse.