جہاد سے مطلب اگر طلب دنیا ہو تو اس کا کوئی اجر نہیں
راوی: حفص بن عمر , عمرو بن مرہ , ابووائل , ابوموسی اشعری
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مُوسَی أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ يُقَاتِلُ لِلذِّکْرِ وَيُقَاتِلُ لِيُحْمَدَ وَيُقَاتِلُ لِيَغْنَمَ وَيُقَاتِلُ لِيُرِيَ مَکَانَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَاتَلَ حَتَّی تَکُونَ کَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ أَعْلَی فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
حفص بن عمر، عمرو بن مرہ، ابووائل، حضرت ابوموسی اشعری سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک شخص جہاد کرتا ہے تاکہ اس کا ذکر ہو اور ایک شخص لڑتا ہے تاکہ اس کی تعریف ہو اور ایک شخص لڑتا ہے تاکہ غنیمت حاصل کرے۔ اور ایک شخص لڑتا ہے تاکہ اپنی بہادری دکھائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اس غرض سے جہاد کرتا ہے تاکہ اللہ کا کلمہ بلند ہو پس وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے۔ ( اور اس کو اجر ملے گا)۔