جہاد کرنے والوں کی عورتوں کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہئے؟
راوی: سعید بن منصور , سفیان , قعنب , علقمہ بن مرثد , بریدہ
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ قَعْنَبٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُرْمَةُ نِسَائِ الْمُجَاهِدِينَ عَلَی الْقَاعِدِينَ کَحُرْمَةِ أُمَّهَاتِهِمْ وَمَا مِنْ رَجُلٍ مِنْ الْقَاعِدِينَ يَخْلُفُ رَجُلًا مِنْ الْمُجَاهِدِينَ فِي أَهْلِهِ إِلَّا نُصِبَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقِيلَ لَهُ هَذَا قَدْ خَلَفَکَ فِي أَهْلِکَ فَخُذْ مِنْ حَسَنَاتِهِ مَا شِئْتَ فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا ظَنُّکُمْ
سعید بن منصور، سفیان، قعنب، علقمہ بن مرثد، حضرت بریدہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجاہدین کی بیویوں کی حرمت جہاد میں شریک نہ ہونے والے لوگوں پر ایسی ہے جیسے کہ ان کی ماں کی حرمت اور جو جہاد میں شرکت نہ کر سکنے والا آدمی مجاہدین کے گھر بار کی خدمت میں رہے اور پھر ان کے اہل میں خیانت کا مرتکب ہو تو قیامت کے دن اس کو مجاہد کے سامنے کھڑا کیا جائے گا اور اس مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا جائے گا کہ اس نے تیرے اہل میں خیانت کی پس اب تو جتنی چاہے نیکیاں لے لے۔ اس کے بعد جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور ارشاد فرمایا بولو تمہارا کیا خیال ہے؟ (یعنی بتاؤ گھاٹے میں کون رہا؟ مرد مجاہد یاخیانت کرنے والا؟)