جہاد کے لئے سمندر کا سفر
راوی: عبدالسلام بن عتیق , ابومسہر , اسمعیل بن عبداللہ بن سماعہ , ابواسامہ باہلی
حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ عَتِيقٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ سَمَاعَةَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ حَبِيبٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ کُلُّهُمْ ضَامِنٌ عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ رَجُلٌ خَرَجَ غَازِيًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَهُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللَّهِ حَتَّی يَتَوَفَّاهُ فَيُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرُدَّهُ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ وَغَنِيمَةٍ وَرَجُلٌ رَاحَ إِلَی الْمَسْجِدِ فَهُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللَّهِ حَتَّی يَتَوَفَّاهُ فَيُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرُدَّهُ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ وَغَنِيمَةٍ وَرَجُلٌ دَخَلَ بَيْتَهُ بِسَلَامٍ فَهُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
عبدالسلام بن عتیق، ابومسہر، اسماعیل بن عبداللہ بن سماعہ، حضرت ابواسامہ باہلی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین شخص ایسے ہیں جن کا ضامن اللہ ہے۔ ایک وہ شخص جو اللہ کے راستہ میں جہاد کی غرض سے نکلا پس اللہ اس کا ضامن ہے وہ اس کو یا تو موت دے کر جنت میں داخل فرمائے گا یا غنیمت اور اجر دے کر اس کو اپنے اہل و عیال میں لوٹا دے گا۔ دوسرا وہ شخص جو (نماز کے ارادہ سے) مسجد کی طرف چلا پس اللہ اس کا ضامن ہے وہ اس کو یا تو موت دے کر جنت میں داخل فرمائے گا یا اجرو ثواب دے کر اپنے گھر لوٹا دے گا۔ تیسرے وہ شخص جو اپنے گھر میں سلام کر کے داخل ہو پس اللہ اس کا ضامن ہے۔