جہاد کے لئے سمندر کا سفر
راوی: قعنبی , مالک , اسحق بن عبداللہ بن ابی طلحہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَهَبَ إِلَی قُبَائَ يَدْخُلُ عَلَی أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ وَکَانَتْ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَدَخَلَ عَلَيْهَا يَوْمًا فَأَطْعَمَتْهُ وَجَلَسَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ وَسَاقَ هَذَا الْحَدِيثَ
قعنبی، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ مروی ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبا جاتے تو ام حرام کے پاس بھی جاتے وہ عبادہ بن صامت کے نکاح میں تھیں ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس گئے ام حرام نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھانا کھلایا اور بیٹھ کر آپ کے سر میں انگلیاں پھیرنے لگیں۔ پھر آگے راوی نے وہی حدیث بیان کی۔