معتکف حوائج ضروریہ سے فراغت کے لئے گھر میں جاسکتا ہے
راوی: احمد بن محمد بن شبویہ , عبدالرزاق , معمر , زہری علی بن حصین , صفیہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَبُّوَيْهِ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ صَفِيَّةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَکِفًا فَأَتَيْتُهُ أَزُورُهُ لَيْلًا فَحَدَّثْتُهُ ثُمَّ قُمْتُ فَانْقَلَبْتُ فَقَامَ مَعِي لِيَقْلِبَنِي وَکَانَ مَسْکَنُهَا فِي دَارِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَمَرَّ رَجُلَانِ مِنْ الْأَنْصَارِ فَلَمَّا رَأَيَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْرَعَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رِسْلِکُمَا إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ قَالَا سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنْ الْإِنْسَانِ مَجْرَی الدَّمِ فَخَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِکُمَا شَيْئًا أَوْ قَالَ شَرًّا
احمد بن محمد بن شبویہ، عبدالرزاق، معمر، زہری علی بن حصین، ام المومنین حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اعتکاف میں تھے۔ رات کے وقت میں آپ سے ملنے گئی۔ میں نے آپ سے بات چیت کی جب میں واپسی کے لئے اٹھی تو آپ بھی میرے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ (تاکہ مجھ کو گھر تک پہنچا دیں) ان دنوں میرا ٹھکانہ اسامہ بن زید کے گھر میں تھا۔ پس دو انصاری مرد آپ کے پاس سے گزرے جب انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (اور ان کے ساتھ ایک عورت کو) دیکھا تو وہ تیزی کے ساتھ چلنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنی چال چلو یہ صفیہ بنت حی ہے (جو میری بیوی ہے کوئی غیر عورت نہیں) یہ سن کر دونوں نے کہا سبحان اللہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (یعنی ہمارے دل میں آپ کی نسبت ہرگز ایسا خیال نہیں آسکتا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں شیطان انسان کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے اس لئے مجھے خوف ہوا کہ مبادا تمہارے دلوں میں وہ کوئی بات (یا یہ کہا کوئی بری بات) نہ ڈال دے۔