سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 691

رات سے روزہ کی نیت کرناضروری نہیں ہے

راوی: عثمان بن ابی شیبہ , جریر بن عبدالحمید , یزید بن ابی زیاد , عبداللہ بن حارث ام ہانی کے واسطہ

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ قَالَتْ لَمَّا کَانَ يَوْمُ الْفَتْحِ فَتْحِ مَکَّةَ جَائَتْ فَاطِمَةُ فَجَلَسَتْ عَنْ يَسَارِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمُّ هَانِئٍ عَنْ يَمِينِهِ قَالَتْ فَجَائَتْ الْوَلِيدَةُ بِإِنَائٍ فِيهِ شَرَابٌ فَنَاوَلَتْهُ فَشَرِبَ مِنْهُ ثُمَّ نَاوَلَهُ أُمَّ هَانِئٍ فَشَرِبَتْ مِنْهُ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقَدْ أَفْطَرْتُ وَکُنْتُ صَائِمَةً فَقَالَ لَهَا أَکُنْتِ تَقْضِينَ شَيْئًا قَالَتْ لَا قَالَ فَلَا يَضُرُّکِ إِنْ کَانَ تَطَوُّعًا

عثمان بن ابی شیبہ، جریر بن عبدالحمید، یزید بن ابی زیاد، عبداللہ بن حارث ام ہانی کے واسطہ سے روایت نقل کرتے ہیں کہ فتح مکہ کے موقعہ پر حضرت فاطمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف بیٹھیں اور ام ہانی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے داہنی طرف۔ اتنے میں ایک باندی برتن میں پانی لے کر آئی جو اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش کیا پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں سے پانی پیا۔ اس کے بعد ام ہانی کو دیا انہوں نے بھی پیا۔ ام ہانی نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے افطار کیا حالانکہ میں روزہ سے تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ام ہانی سے پوچھا کیا تمہارا یہ روزہ قضاء کا تھا؟ وہ بولیں نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر روزہ نفلی ہو تو پھر اس کو توڑنے میں کوئی حرج نہیں۔

Narrated Umm Hani:
On the days of the conquest of Mecca, when Mecca was captured, Fatimah came and sat on the left side of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), and Umm Hani was on his right side. A slave-girl brought a vessel which contained some drink; she gave it to him and he drank of it. He then gave it to Umm Hani who drank of it. She said: Apostle of Allah, I have broken my fast; I was fasting. He said to her: Were you making atonement for something? She replied: No. He said: Then it does not harm you if it was voluntary (fast).

یہ حدیث شیئر کریں