سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 690

رات سے روزہ کی نیت کرناضروری نہیں ہے

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , عثمان بن ابی شیبہ , وکیع , طلحہ بن یحیی , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ جَمِيعًا عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَی عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ عَلَيَّ قَالَ هَلْ عِنْدَکُمْ طَعَامٌ فَإِذَا قُلْنَا لَا قَالَ إِنِّي صَائِمٌ زَادَ وَکِيعٌ فَدَخَلَ عَلَيْنَا يَوْمًا آخَرَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ فَحَبَسْنَاهُ لَکَ فَقَالَ أَدْنِيهِ قَالَ طَلْحَةُ فَأَصْبَحَ صَائِمًا وَأَفْطَرَ

محمد بن کثیر، سفیان، عثمان بن ابی شیبہ، وکیع، طلحہ بن یحیی، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ جب میرے پاس تشریف لائے تو پوچھا کیا تمہارے پاس کھانا ہے؟ اگر ہم کہتے نہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے میں روزہ سے ہوں ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے ہم نے کہا یا رسول اللہ ہمارے پاس تحفہ میں حیس (ایک قسم کا کھانا) آیا ہے جو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے رکھ چھوڑا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لا۔ راوی کا بیان ہے کہ آپ صبح میں روزہ کی نیت کر چکے تھے اس کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ توڑ ڈالا۔

یہ حدیث شیئر کریں