اس بات کا بیان کہ عاشورہ نویں تاریخ کو ہے
راوی: مسدد , یحیی , ابن سعید , معاویہ بن غلاب , مسدد , اسمعیل , حاجب بن عمر , حکم بن اعرج
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ غَلَّابٍ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ أَخْبَرَنِي حَاجِبُ بْنُ عُمَرَ جَمِيعًا الْمَعْنَی عَنْ الْحَکَمِ بْنِ الْأَعْرَجِ قَالَ أَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَائَهُ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَائَ فَقَالَ إِذَا رَأَيْتَ هِلَالَ الْمُحَرَّمِ فَاعْدُدْ فَإِذَا کَانَ يَوْمُ التَّاسِعِ فَأَصْبِحْ صَائِمًا فَقُلْتُ کَذَا کَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ فَقَالَ کَذَلِکَ کَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ
مسدد، یحیی، ابن سعید، معاویہ بن غلاب، مسدد، اسماعیل، حاجب بن عمر، حضرت حکم بن اعرج سے روایت ہے کہ میں ابن عباس کے پاس آیا تو وہ مسجد حرام میں اپنی چادر پر ٹیک لگائے ہوئے بیٹھے تھے۔ میں نے ان سے عاشورہ کے روزہ کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے کہا جب تو محرم کا چاند دیکھے تو شمار کرنا شروع کر جب نواں دن آئے تو روزہ رکھ میں نے پوچھا کہ کیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی دن روزہ رکھا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اسی دن روزہ رکھا کرتے تھے۔