سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 679

عاشورہ کے دن روزہ رکھنا

راوی: زیاد بن ایوب , ہشیم , ابوبشر , سعید بن جبیر , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَجَدَ الْيَهُودَ يَصُومُونَ عَاشُورَائَ فَسُئِلُوا عَنْ ذَلِکَ فَقَالُوا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي أَظْهَرَ اللَّهُ فِيهِ مُوسَی عَلَی فِرْعَوْنَ وَنَحْنُ نَصُومُهُ تَعْظِيمًا لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْنُ أَوْلَی بِمُوسَی مِنْکُمْ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ

زیاد بن ایوب، ہشیم، ابوبشر، سعید بن جبیر، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ نے یہودیوں کو عاشورہ کا روزہ رکھے ہوئے پایا۔ آپ نے یہودیوں سے اس روزہ کا سبب پوچھا تو انہوں نے کہا اسی دن اللہ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو فرعون کے مقابلے میں فتح عنایت فرمائی تھی۔ ہم اسی دن کی تعظیم میں روزہ رکھتے ہیں۔ تو آپ نے فرمایا ہم تمہاری بنسبت موسیٰ علیہ السلام کے زیادہ نزدیک ہیں (ہم تم سے زیادہ ان کی تعظیم اور ان کا اتباع کرنے والے ہیں) پس آپ نے اس دن روزہ رکھنے کا حکم فرمایا۔

یہ حدیث شیئر کریں