سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 651

عید الفطر اور عید الا ضحی کے دن روزہ رکھنا

راوی: قتیبہ , بن سعید , زہیر بن حرب , سفیان , زہری , ابوعبید

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَهَذَا حَدِيثُهُ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عُمَرَ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ صِيَامِ هَذَيْنِ الْيَوْمَيْنِ أَمَّا يَوْمُ الْأَضْحَی فَتَأْکُلُونَ مِنْ لَحْمِ نُسُکِکُمْ وَأَمَّا يَوْمُ الْفِطْرِ فَفِطْرُکُمْ مِنْ صِيَامِکُمْ

قتیبہ، بن سعید، زہیر بن حرب، سفیان، زہری، حضرت ابوعبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ عید کی نماز کے لئے گیا۔ پس آپ نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھی اس کے بعد فرمایا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان دو دنوں میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے (یعنی عید الفطر اور عید الاضحی کے دن) عید الاضحی کے دن کی ممانعت تو اس وجہ سے فرمائی کیونکہ اس دن تم قربانی کا گوشت کھاتے ہو (جو اللہ کی طرف سے ایک ضیافت ہے) اور عید الفطر کے دن کی ممانعت اس وجہ سے ہے کہ یہ دن تمہارے روزوں سے افطار کا دن ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں