سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 638

جو شخص مر جائے اس کے ذمہ روزے ہوں

راوی: عبداللہ بن محمد , محمد بن عبدالمعین , حمزہ بن اسلمی

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ الْمَدَنِيُّ قَالَ سَمِعْتُ حَمْزَةَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْزَةَ الْأَسْلَمِيَّ يَذْکُرُ أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي صَاحِبُ ظَهْرٍ أُعَالِجُهُ أُسَافِرُ عَلَيْهِ وَأَکْرِيهِ وَإِنَّهُ رُبَّمَا صَادَفَنِي هَذَا الشَّهْرُ يَعْنِي رَمَضَانَ وَأَنَا أَجِدُ الْقُوَّةَ وَأَنَا شَابٌّ وَأَجِدُ بِأَنْ أَصُومَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَهْوَنَ عَلَيَّ مِنْ أَنْ أُؤَخِّرَهُ فَيَکُونُ دَيْنًا أَفَأَصُومُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْظَمُ لِأَجْرِي أَوْ أُفْطِرُ قَالَ أَيُّ ذَلِکَ شِئْتَ يَا حَمْزَةُ

عبداللہ بن محمد، محمد بن عبدالمعین، حضرت حمزہ بن اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں جانوروں والا ہوں میں ان کو لے جاتا ہوں ان پر سفر کرتا ہوں اور کرایہ دیتا ہوں کبھی دوران سفر رمضان آ جاتا ہے میں جوان ہوں اور مجھ میں قوت ہے کہ روزہ رکھ لیا کروں کیونکہ مجھے اس کے قضاء کرنے سے اس کا رکھنا آسان لگتا ہے اس لئے کہ وہ قرض کی طرح ذہن پر سوار رہتے ہیں تو کیا میں سفر میں روزہ رکھ لیا کروں اس میں زیادہ ثواب ہے یا نہ رکھوں؟ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے حمزہ جیسا تیرا جی چاہے ویسا کر

یہ حدیث شیئر کریں