جو شخص مر جائے اس کے ذمہ روزے ہوں
راوی: محمد بن کثیر , سفیان , ابوحصین , سعید بن جبیر , عبداللہ بن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِذَا مَرِضَ الرَّجُلُ فِي رَمَضَانَ ثُمَّ مَاتَ وَلَمْ يَصُمْ أُطْعِمَ عَنْهُ وَلَمْ يَکُنْ عَلَيْهِ قَضَائٌ وَإِنْ کَانَ عَلَيْهِ نَذْرٌ قَضَی عَنْهُ وَلِيُّهُ
محمد بن کثیر، سفیان، ابوحصین، سعید بن جبیر، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اگر کوئی شخص رمضان میں بیمار ہو جائے اور ٹھیک نہ ہو اور مر جائے تو اس کی طرف سے مسکینوں کو کھانا کھلا دیا جائے گا اور اس کے ذمہ قضاء واجب نہ ہوگی لیکن اگر اس نے کوئی نذر کی ہوگی تو اس کی طرف سے اس کا ولی اس کو پورا کرے گا۔