جو شخص روزہ کی حالت میں جماع کر بیٹھے اسکا کفارہ
راوی: سلیمان بن داؤد , ابن وہب , عمرو بن حارث , عبدالرحمن بن قاسم , محمد بن جعفر , ابن زبیر , عائشہ
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ حَدَّثَهُ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبَّادَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ أَتَی رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ فِي رَمَضَانَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ احْتَرَقْتُ فَسَأَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَأْنُهُ قَالَ أَصَبْتُ أَهْلِي قَالَ تَصَدَّقْ قَالَ وَاللَّهِ مَا لِي شَيْئٌ وَلَا أَقْدِرُ عَلَيْهِ قَالَ اجْلِسْ فَجَلَسَ فَبَيْنَمَا هُوَ عَلَی ذَلِکَ أَقْبَلَ رَجُلٌ يَسُوقُ حِمَارًا عَلَيْهِ طَعَامٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْنَ الْمُحْتَرِقُ آنِفًا فَقَامَ الرَّجُلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَصَدَّقْ بِهَذَا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَلَی غَيْرِنَا فَوَاللَّهِ إِنَّا لَجِيَاعٌ مَا لَنَا شَيْئٌ قَالَ کُلُوهُ
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، عمرو بن حارث، عبدالرحمن بن قاسم، محمد بن جعفر، ابن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رمضان میں ایک شخص مسجد میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور بولا میں جل گیا (یعنی مجھ سے ایسا گناہ سرزد ہو گیا جس کی وجہ سے مجھے قیامت میں دوزخ میں ڈالا جائے گا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا کیا ہوا وہ بولا میں نے اپنی بیوی سے (روزہ کی حالت میں جماع) کر لیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صدقہ دے وہ بولا واللہ میرے پاس کچھ نہیں ہے اور نہ مجھے طاقت ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا تو پھر ذرا بیٹھ پس وہ بیٹھا رہا۔ اتنے میں ایک شخص گدھے پر غلہ لادے ہوئے ہانکتا ہوا آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا۔ جلنے والا کہاں ہے؟ پس وہ شخص کھڑا ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لے اس کو صدقہ کر اس نے پوچھا کیا اپنے علاوہ کسی اور پر صدقہ کروں؟ واللہ ہم تو خود بھو کے ہیں ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو تم ہی کھالو