جو شخص روزہ کی حالت میں جماع کر بیٹھے اسکا کفارہ
راوی: حسن بن علی , عبدالرزاق , معمر , زہری
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ بِمَعْنَاهُ زَادَ الزُّهْرِيُّ وَإِنَّمَا کَانَ هَذَا رُخْصَةً لَهُ خَاصَّةً فَلَوْ أَنَّ رَجُلًا فَعَلَ ذَلِکَ الْيَوْمَ لَمْ يَکُنْ لَهُ بُدٌّ مِنْ التَّکْفِيرِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ وَالْأَوْزَاعِيُّ وَمَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ وَعِرَاکُ بْنُ مَالِکٍ عَلَی مَعْنَی ابْنِ عُيَيْنَةَ زَادَ فِيهِ الْأَوْزَاعِيُّ وَاسْتَغْفِرْ اللَّهَ
حسن بن علی، عبدالرزاق، معمر، زہری سے یہ حدیث اسی روایت کے ساتھ مروی ہے البتہ اس میں یہ اضافہ ہے کہ یہ رخصت صرف اسی کے ساتھ خاص تھی اب اگر کوئی شخص روزہ کی حالت میں جماع کرے گا تو اس کو کفارہ کی ادائیگی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ لیث بن سعد اوزاعی منصور بن معتمر اور عراک بن مالک نے عینیہ کی حدیث کی طرح روایت کیا ہے اس میں اوزاعی نے یہ اضافہ روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے استغفار کا بھی حکم فرمایا تھا