سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 622

جوان آدمی کے لئے مباشرت مکروہ ہے

راوی: نصر بن علی ابواحمد , زبیری , اسرائیل , ابوعنبس , اغر , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ يَعْنِي الزُّبَيْرِيَّ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي الْعَنْبَسِ عَنْ الْأَغَرِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُبَاشَرَةِ لِلصَّائِمِ فَرَخَّصَ لَهُ وَأَتَاهُ آخَرُ فَسَأَلَهُ فَنَهَاهُ فَإِذَا الَّذِي رَخَّصَ لَهُ شَيْخٌ وَالَّذِي نَهَاهُ شَابٌّ

نصر بن علی ابواحمد، زبیری، اسرائیل، ابوعنبس، اغر، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ روزہ دار کو مباشرت کرنا (ایک دوسرے سے لپٹنا) کیسا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اس کی اجازت دے دی پھر دوسرا شخص آیا (اور اس نے بھی یہی سوال کیا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اس کی اجازت نہیں دی (ہم نے اس پر غور کیا تو پایا کہ) جس کو اجازت دی تھی وہ بوڑھا تھا اور جس کو منع کیا وہ جوان تھا۔

Narrated AbuHurayrah:
A man asked the Prophet (peace_be_upon_him) whether one who was fasting could embrace (his wife) and he gave him permission; but when another man came to him, and asked him, he forbade him. The one to whom he gave permission was an old man and the one whom he forbade was a youth.

یہ حدیث شیئر کریں