احرام کے کپڑوں کا بیان
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , نافع , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ وَزَادَ وَلَا تَنْتَقِبُ الْمَرْأَةُ الْحَرَامُ وَلَا تَلْبَسُ الْقُفَّازَيْنِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ وَيَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَلَی مَا قَالَ اللَّيْثُ وَرَوَاهُ مُوسَی بْنُ طَارِقٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ مَوْقُوفًا عَلَی ابْنِ عُمَرَ وَکَذَلِکَ رَوَاهُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَمَالِکٌ وَأَيُّوبُ مَوْقُوفًا وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْمَدِينِيُّ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُحْرِمَةُ لَا تَنْتَقِبُ وَلَا تَلْبَسُ الْقُفَّازَيْنِ قَالَ أَبُو دَاوُد إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْمَدِينِيُّ شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ لَيْسَ لَهُ کَبِيرُ حَدِيثٍ
قتیبہ بن سعید، لیث، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر سے (ایک دوسری سند کے سا تھ) یہ روایت مذکور ہے اس میں یہ اضافہ ہے کہ احرام والی عورت چہرے پر نقاب نہ ڈالے اور نہ دستانے پہنے (یعنی حالت احرام میں عورت چہرہ کو بالکل کھلا رکھے۔ یا نقاب اس طرح ڈالے کہ وہ چہرہ سے بالکل الگ رہے اس کو چھوئے نہیں) ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس حدیث کو حاتم بن اسماعیل اور یحی بن ایوب نے بروایت موسیٰ بن عقبہ حضرت نافع سے اسی طرح روایت کیا ہے جس طرح لیث نے روایت کیا ہے اور اس کو موسیٰ بن طارق نے بواسطہ موسیٰ بن عقبہ حضرت ابن عمر پر موقوف کیا ہے نیز اس کو عبیداللہ بن عمر مالک اور ایوب نے بھی موقوفاً ہی روایت کیا ہے اور ابراہیم بن سعید مدینی نے بواسطہ نافع حضرت ابن عمر سے مرفوعاً نقل کیا ہے کہ عورت حالت احرام میں منہ پر نقاب نہ ڈالے اور نہ دستانے پہنے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ابرا ہیم بن سعید مد ینی اہل مدینہ کے شیوخ میں سے ہیں ان سے زیادہ احادیث مروی نہیں ہیں (بلکہ بہت کم ہیں)