سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 589

روزہ افطار کرنے میں جلدی کرنا بہتر ہے

راوی: مسدد , ابومعاویہ , اعمش , عمارہ بن عمیر , ابوعطیہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَا وَمَسْرُوقٌ فَقُلْنَا يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ رَجُلَانِ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ الصَّلَاةَ وَالْآخَرُ يُؤَخِّرُ الْإِفْطَارَ وَيُؤَخِّرُ الصَّلَاةَ قَالَتْ أَيُّهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ الصَّلَاةَ قُلْنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَتْ کَذَلِکَ کَانَ يَصْنَعُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مسدد، ابومعاویہ، اعمش، عمارہ بن عمیر، حضرت ابوعطیہ سے روایت ہے کہ مسروق اور میں حضرت عائشہ کے پاس گئے اور عرض کیا ام المؤمنین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب میں سے دو شخص ہیں ان میں سے ایک روزہ جلدی افطار کرتا ہے اور نماز بھی جلدی پڑھ لیتا ہے (یعنی دونوں کام اول وقت میں کرتا ہے) جبکہ دوسرا دیر میں روزہ افطار کرتا ہے اور نماز بھی دیر کر کے پڑھتا ہے (یعنی اول وقت گزار کر) حضرت عائشہ نے پوچھا کہ وہ کون ہے جو جلدی روزہ افطار کرتا ہے اور جلدی نماز پڑھتا ہے؟ ہم نے عرض کیا وہ عبداللہ بن مسعود ہیں حضرت عائشہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں