سحری کھانے کا وقت
راوی: مسدد , حصین , بن نمیر , عثمان بن ابی شیبہ , ابن ادریس , حصین , شعبی , عدی بن حاتم
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حُصَيْنُ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ الْمَعْنَی عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ حَتَّی يَتَبَيَّنَ لَکُمْ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ قَالَ أَخَذْتُ عِقَالًا أَبْيَضَ وَعِقَالًا أَسْوَدَ فَوَضَعْتُهُمَا تَحْتَ وِسَادَتِي فَنَظَرْتُ فَلَمْ أَتَبَيَّنْ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَحِکَ فَقَالَ إِنَّ وِسَادَکَ لَعَرِيضٌ طَوِيلٌ إِنَّمَا هُوَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ و قَالَ عُثْمَانُ إِنَّمَا هُوَ سَوَادُ اللَّيْلِ وَبَيَاضُ النَّهَارِ
مسدد، حصین، بن نمیر، عثمان بن ابی شیبہ، ابن ادریس، حصین، شعبی، حضرت عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ جب قرآن کریم کی یہ آیت نازل ہوئی کہ (تم کھا پی سکتے ہو) جب تک سفید اور سیاہ دھاگہ میں امتیاز نہ ہو جائے تو میں نے اونٹ باندھنے کی ایک کالی اور سفید رسی لی اور اپنے تکیہ کے نیچے رکھ لی (پھر آخر شب میں) میں نے دیکھا مگر میں ان دونوں میں الگ الگ تمیز نہ کر سکا میں نے اس قصہ کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا تیرا تکیہ تو بہت لمبا چوڑا ہے (اس آیت میں کالے اور سفید دھاگہ سے) دن اور رات مراد ہے عثمان کی روایت میں یوں ہے کہ اس سے رات کی سیاہی اور دن کی سفیدی مراد ہے۔