بچہ صاحب فراش کا ہے
راوی: موسی بن اسماعیل , مہدی بن میمون , محمد بن عبداللہ بن ابویعقوب , حسن بن سعد , حسن بن علی , ابن ابی طالب , رباح
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ أَبُو يَحْيَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ مَوْلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَبَاحٍ قَالَ زَوَّجَنِي أَهْلِي أَمَةً لَهُمْ رُومِيَّةً فَوَقَعْتُ عَلَيْهَا فَوَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ مِثْلِي فَسَمَّيْتُهُ عَبْدَ اللَّهِ ثُمَّ وَقَعْتُ عَلَيْهَا فَوَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ مِثْلِي فَسَمَّيْتُهُ عُبَيْدَ اللَّهِ ثُمَّ طَبِنَ لَهَا غُلَامٌ لِأَهْلِي رُومِيٌّ يُقَالُ لَهُ يُوحَنَّهْ فَرَاطَنَهَا بِلِسَانِهِ فَوَلَدَتْ غُلَامًا کَأَنَّهُ وَزَغَةٌ مِنْ الْوَزَغَاتِ فَقُلْتُ لَهَا مَا هَذَا فَقَالَتْ هَذَا لِيُوحَنَّهْ فَرَفَعْنَا إِلَی عُثْمَانَ أَحْسَبُهُ قَالَ مَهْدِيٌّ قَالَ فَسَأَلَهُمَا فَاعْتَرَفَا فَقَالَ لَهُمَا أَتَرْضَيَانِ أَنْ أَقْضِيَ بَيْنَکُمَا بِقَضَائِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی أَنَّ الْوَلَدَ لِلْفِرَاشِ وَأَحْسَبُهُ قَالَ فَجَلَدَهَا وَجَلَدَهُ وَکَانَا مَمْلُوکَيْنِ
موسی بن اسماعیل، مہدی بن میمون، محمد بن عبداللہ بن ابویعقوب، حسن بن سعد، حسن بن علی، ابن ابی طالب، حضرت رباح رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے گھر والوں نے۔ گھر ہی کی ایک باندی سے۔ میرا نکاح کر دیا پس میں نے اس سے جماع کیا تو مجھ جیسا ہی ایک کالا بچہ پیدا ہوا جس کا میں نے عبداللہ نام رکھا۔ میں نے پھر اس سے صحبت کی تو پھر اس کے ایک لڑکا پیدا ہوا جو میری ہی طرح کالا تھا میں نے اس کا نام عبیداللہ رکھا۔ پھر ایسا ہوا کہ میرے ہی گھر کے ایک رومی غلام نے اس کو پر چا لیا جس کا نام یوحنہ تھا یہ اس سے اپنی زبان میں اس سے گفتگو کرتا (جس کو ہم نہیں سمجھتے تھے) پھر اس کے ایک لڑکا پیدا ہوا گویا کہ وہ گرگٹ تھا (یعنی اس کا رنگ رومیوں کی طرح سرخ تھا) میں نے اس سے پوچھا یہ کیا ہے؟ (یعنی یہ کس کا نطفہ ہے؟) وہ بولی یہ یوحنہ کا ہے پس ہم نے یہ مقدمہ حضرت عثمان کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے ان دونوں سے (بچہ کے بارے میں) پوچھا تو انہوں نے اعتراف کر لیا اور ان سے پوچھا کہ کیا تم اس فیصلہ پر راضی ہو جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا اور وہ فیصلہ یہ تھا کہ بچہ صاحب فراش کا ہے راوی کا بیان ہے کہ میرا گمان ہے حضرت عثمان نے ان دونوں۔ غلام اور باندی کو ( زنا کی سزا میں) کوڑے لگائے تھے۔
Narrated Uthman ibn Affan:
Rabah said: My people married me to a Roman slave-girl of theirs. I had intercourse with her, and she gave birth to a black (male) child like me. I named it Abdullah. I again had intercourse with her, and she gave birth to a black (male) child like me. I named it Ubaydullah. Then a Roman slave of my people, called Yuhannah, incited her, and spoke to her in his own unintelligible language. She gave birth to a son like a chameleon (red).
I asked her: What is this? She replied: This belongs to Yuhannah. We then brought the case to Uthman (for a decision). I think Mahdi said these words. He inquired from both of them, and they acknowledged (the facts).
He then said to them: Do you agree that I take the decision about you, which the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) had taken? The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) decided that the child was to attributed to the one on whose bed it was born. And I think he said: He flogged her and flogged him, for they were slaves.