سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 503

جب ایک بچہ کے کئی مدعی ہوں تو قرعہ اندازی کی جائے

راوی: مسدد , یحیی , اجلح , شعبی , عبداللہ بن خلیل , زید بن ارقم

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ الْأَجْلَحِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْخَلِيلِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ الْيَمَنِ فَقَالَ إِنَّ ثَلَاثَةَ نَفَرٍ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ أَتَوْا عَلِيًّا يَخْتَصِمُونَ إِلَيْهِ فِي وَلَدٍ وَقَدْ وَقَعُوا عَلَی امْرَأَةٍ فِي طُهْرٍ وَاحِدٍ فَقَالَ لِاثْنَيْنِ مِنْهُمَا طِيبَا بِالْوَلَدِ لِهَذَا فَغَلَيَا ثُمَّ قَالَ لِاثْنَيْنِ طِيبَا بِالْوَلَدِ لِهَذَا فَغَلَيَا ثُمَّ قَالَ لِاثْنَيْنِ طِيبَا بِالْوَلَدِ لِهَذَا فَغَلَيَا فَقَالَ أَنْتُمْ شُرَکَائُ مُتَشَاکِسُونَ إِنِّي مُقْرِعٌ بَيْنَکُمْ فَمَنْ قُرِعَ فَلَهُ الْوَلَدُ وَعَلَيْهِ لِصَاحِبَيْهِ ثُلُثَا الدِّيَةِ فَأَقْرَعَ بَيْنَهُمْ فَجَعَلَهُ لِمَنْ قُرِعَ فَضَحِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی بَدَتْ أَضْرَاسُهُ أَوْ نَوَاجِذُهُ

مسدد، یحیی، اجلح، شعبی، عبداللہ بن خلیل، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا اتنے میں یمن سے ایک شخص آیا اور بولا کہ تین آدمی ایک بچہ کے بارے میں جھگڑتے ہوئے آئے۔ اور ان تینوں نے ایک عورت سے ایک ہی طہر میں جماع کیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان میں سے دو کو الگ کر کے کہا کہ تم دونوں اس بچہ کو تیسرے شخص کو دیدو لیکن انہوں نے یہ بات نہیں مانی اور چیخنے چلا نے لگے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان میں سے دوسرے دو کو الگ کر کے یہی بات کہی لیکن انہوں نے بھی ماننے سے انکار کر دیا اور ایک دوسرے سے جھگڑ نے لگے۔ حضرت علی نے فرمایا تم سب جھگڑنے والے شریک ہو میں قرعہ ڈالوں گا جس کے نام پر قرعہ نکلے وہ بچہ لے لے اور اپنے دو بقیہ ساتھیوں کو دیت کا ایک ایک تہائی ادا کر دے پس انہوں نے قرعہ ڈالا اور جس کے نام پر قرعہ نکلا تھا انہوں نے بچہ اسی کے حوالے کر دیا۔ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہنس پڑے یہاں تک کہ آپ کی ڈاڑھیں نظر آنے لگیں۔

Narrated Zayd ibn Arqam:
I was sitting with the Prophet (peace_be_upon_him). A man came from the Yemen, and said: Three men from the people of the Yemen came to Ali, quarrelling about a child, asking him to give a decision. They had had sexual intercourse with a woman during a single state of purity.
He said to two of them: Give this child to this man (the third person) with pleasure. But they (refused and) cried loudly. Again he said to two of them: Give the child to the man (the third person) willingly. But they (refused and) cried loudly. He then said: You are quarrelsome partners. I shall cast lots among you; he who receives the lot, will acquire the child, and he shall pay two-thirds of the blood-money to both his companions. He then cast lots among them, and gave the child to the one who received the lot. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) laughed so much that his canine or molar teeth appeared.

یہ حدیث شیئر کریں