اگر کوئی مرد اپنی عورت سے کہہ دے کہ اب طلاق کا اختیار تجھے ہے تو اسکا کیا حکم ہے؟
راوی: حسن بن علی , سلیمان بن حرب , حماد بن زید
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ لِأَيُّوبَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا قَالَ بِقَوْلِ الْحَسَنِ فِي أَمْرُکِ بِيَدِکِ قَالَ لَا إِلَّا شَيْئًا حَدَّثَنَاهُ قَتَادَةُ عَنْ کَثِيرٍ مَوْلَی ابْنِ سَمُرَةَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ قَالَ أَيُّوبُ فَقَدِمَ عَلَيْنَا کَثِيرٌ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ مَا حَدَّثْتُ بِهَذَا قَطُّ فَذَکَرْتُهُ لِقَتَادَةَ فَقَالَ بَلَی وَلَکِنَّهُ نَسِيَ
حسن بن علی، سلیمان بن حرب، حماد بن زید سے روایت ہے کہ میں نے ایوب سے پوچھا کہ کیا آپ کسی ایسے شخص سے واقف ہیں جس نے "امرک بیدک" میں حسن کے قول کو بیان کیا ہو؟ (یعنی حسن کا یہ قول کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہ دے "امرک بیدک" تو اس پر تین طلاقیں وارد ہو جائیں گی) انہوں نے کہا نہیں مگر ایک روایت ہے جو قتادہ نے بسند کثیر مولیٰ بن سمرہ بواسطہ ابوسلمہ بروایت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس مثل (حسن کے قول کے مثل) روایت کی ہے ایوب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ کثیر ہمارے پاس آئے تو میں نے ان سے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے کہا میں نے یہ حدیث کبھی بیان نہیں کی پھر میں نے اس کا ذکر قتادہ سے کیا تو انہوں نے کہا کہ کثیر نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی تھی مگر ان کو یاد نہیں رہا۔
Narrated AbuHurayrah:
Hammad ibn Zayd said: I asked Ayyub: Do you know anyone who narrates the tradition narrated by Al-Hasan about uttering the words (addressing wife). "Your matter is in your hand"? He replied: No, except something similar transmitted by Qatadah from Kathir, the client of Samurah, from AbuSalamah on the authority of AbuHurayrah from the Prophet (peace_be_upon_him). Ayyub said: Kathir then came to us; so I asked him (about this matter). He replied: I never narrated it. I mentioned it to Qatadah who said: Yes (he narrated it) but he forgot.