طلاق کنایہ کا بیان اور یہ کہ احکام نیت پر مرتب ہوتے ہیں
راوی: احمد بن عمرو بن سرح سلیمان بن داؤد , ابن وہب , یونس , ابن شہاب
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ کَعْبٍ وَکَانَ قَائِدَ کَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ فَسَاقَ قِصَّتَهُ فِي تَبُوکَ قَالَ حَتَّی إِذَا مَضَتْ أَرْبَعُونَ مِنْ الْخَمْسِينَ إِذَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِي فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُکَ أَنْ تَعْتَزِلَ امْرَأَتَکَ قَالَ فَقُلْتُ أُطَلِّقُهَا أَمْ مَاذَا أَفْعَلُ قَالَ لَا بَلْ اعْتَزِلْهَا فَلَا تَقْرَبَنَّهَا فَقُلْتُ لِامْرَأَتِي الْحَقِي بِأَهْلِکِ فَکُونِي عِنْدَهُمْ حَتَّی يَقْضِيَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ فِي هَذَا الْأَمْرِ
احمد بن عمرو بن سرح سلیمان بن داؤد، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک سے روایت ہے کہ عبداللہ بن کعب جب نابینا ہو گئے تو وہ کعب کے بیٹوں کو لئے رہتے تھے عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے کعب بن مالک سے سنا کہ انہوں نے غزوہ تبوک کا قصہ سنایا (جس میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شرکت نہ کرنے والوں سے تمام لوگوں کو گفتگو کرنے سے منع فرما دیا تھا) وہ کہتے ہیں کہ (نبی کو گفتگو کئے ہوئے) پچاس میں سے چالیس دن گزر چکے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک قاصد آیا اور اس نے کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم ہے کہ تو اپنی بیوی سے الگ ہو جا۔ میں نے کہا کیا میں اس کو طلاق دیدوں؟ یا میں اس کے ساتھ کچھ اور معاملہ کروں؟ اس نے کہا نہیں صرف اس سے جدا رہ اور اس سے صحبت نہ کر پس میں نے اپنی بیوی سے کہہ دیا کہ تو اپنے میکہ چلی جا اور وہیں رہ جب تک کہ اللہ تعالیٰ اس مقدمہ کا فیصلہ نہ فرما دیں۔