سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 434

ہنسی مذاق میں طلاق دینا

راوی: احمد بن صالح , محمد بن یحیی , احمد عبدالرزاق , معمر , زہری , ابوسلمہ , بن عبدالرحمن , محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان محمد بن ایاس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی وَهَذَا حَدِيثُ أَحْمَدَ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِيَاسٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ وَأَبَا هُرَيْرَةَ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ سُئِلُوا عَنْ الْبِکْرِ يُطَلِّقُهَا زَوْجُهَا ثَلَاثًا فَکُلُّهُمْ قَالُوا لَا تَحِلُّ لَهُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ أَنَّهُ شَهِدَ هَذِهِ الْقِصَّةَ حِينَ جَائَ مُحَمَّدُ بْنُ إِيَاسِ بْنِ الْبُکَيْرِ إِلَی ابْنِ الزُّبَيْرِ وَعَاصِمِ بْنِ عُمَرَ فَسَأَلَهُمَا عَنْ ذَلِکَ فَقَالَا اذْهَبْ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ فَإِنِّي تَرَکْتُهُمَا عِنْدَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ثُمَّ سَاقَ هَذَا الْخَبَرَ

احمد بن صالح، محمد بن یحیی، احمد عبدالرزاق، معمر، زہری، ابوسلمہ، بن عبدالرحمن، محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان محمد بن ایاس سے روایت ہے کہ ابن عباس، ابوہریرہ اور عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے سوال ہوا کہ ایک شخص نے اپنی باکرہ بیوی کو تین طلاقیں دیدیں (تو اس کا کیا حکم ہے؟) تو ان سب کا جواب تھا کہ وہ اس کے لئے حلال نہیں ہو سکتی تاوقتیکہ وہ کسی دوسرے شخص سے نکاح نہ کرے (اور پھر اس کے نکاح سے نکل جائے) ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس کو مالک نے بسند یحیی بن سعید بواسطہ بکیر بن اشجع معاویہ بن ابی عیاش روایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس وقت محمد بن ایاس بن بکیر یہ مسئلہ دریافت کرنے کے لئے ابن زبیر اور عاصم بن عمر کے پاس آئے تو اس وقت وہ وہاں موجود تھے ان دونوں حضرات نے کہا ابن عباس اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے جاؤ میں ان کو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس چھوڑ کر آ رہا ہوں اس کے بعد راوی نے یہ حدیث بیان کی

یہ حدیث شیئر کریں