سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 407

عزل کا بیان

راوی: موسی بن اسماعیل , ابان , یحیی محمد بن عبدالرحمن , ثوبان , ابوسعید خدری ا

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَی أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ حَدَّثَهُ أَنَّ رِفَاعَةَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي جَارِيَةً وَأَنَا أَعْزِلُ عَنْهَا وَأَنَا أَکْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ وَأَنَا أُرِيدُ مَا يُرِيدُ الرِّجَالُ وَإِنَّ الْيَهُودَ تُحَدِّثُ أَنَّ الْعَزْلَ مَوْئُودَةُ الصُّغْرَی قَالَ کَذَبَتْ يَهُودُ لَوْ أَرَادَ اللَّهُ أَنْ يَخْلُقَهُ مَا اسْتَطَعْتَ أَنْ تَصْرِفَهُ

موسی بن اسماعیل، ابان، یحیی محمد بن عبدالرحمن، ثوبان، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ میرے پاس ایک باندی ہے جس سے میں عزل کرتا ہوں۔ مجھے اس کا حمل قرار پانا پسند نہیں ہے کیونکہ میں اس سے وہی چاہتا ہوں جو عام طور پر لوگ چاہتے ہیں (یعنی اس کو فروخت کر کے مالی منفعت جو حمل پانے کے بعد ختم ہو جاتی ہے) اور یہودی کہتے ہیں کہ عزل کرنا چھوٹے پیمانے پر زندہ درگور کرنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہودی غلط کہتے ہیں۔ اگر اللہ تعالیٰ اس کو پیدا کرنا چاہے تو تو اس کو روک نہیں سکتا

یہ حدیث شیئر کریں