باکرہ عورت سے نکاح کرے تو اس کے پاس کتنے دن رہے
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , ہشیم , اسمعیل , بن علیہ , خالد , ابوقلابہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ وَإِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ إِذَا تَزَوَّجَ الْبِکْرَ عَلَی الثَّيِّبِ أَقَامَ عِنْدَهَا سَبْعًا وَإِذَا تَزَوَّجَ الثَّيِّبَ أَقَامَ عِنْدَهَا ثَلَاثًا وَلَوْ قُلْتُ إِنَّهُ رَفَعَهُ لَصَدَقْتُ وَلَکِنَّهُ قَالَ السُّنَّةُ کَذَلِکَ
عثمان بن ابی شیبہ، ہشیم، اسماعیل، بن علیہ، خالد، ابوقلابہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ثیبہ عورت کے نکاح میں ہوتے ہوئے اگر کوئی شخص باکرہ عورت سے نکاح کرے تو وہ اس کے پاس سات رات تک رہے اور جب ثیبہ پر ثیبہ سے نکاح کرے تو اس کے پاس تین رات رہے (اس کے بعد سب کے پاس برابر رہا کرے) راوی نے کہا اگر میں یہ کہوں کہ اس نے اس حدیث کو مرفوع کیا تو سچ ہے مگر انہوں نے کہا یہ سنت ہے