جو شخص مہر کی تعیین کے بغیر نکاح کرے اور پھر مر جائے تو اس کا مہر کیا ہوگا
راوی: محمد بن یحیی بن فارس , عمرو بن خطاب , محمد , ابواصبغ , عبدالعزیز بن یحیی , محمد بن سلمہ , ابوعبدالرحیم , عقبہ بن عامر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ الذُّهْلِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَعُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَصْبَغِ الْجَزَرِيُّ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحِيمِ خَالِدِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَجُلٍ أَتَرْضَی أَنْ أُزَوِّجَکَ فُلَانَةَ قَالَ نَعَمْ وَقَالَ لِلْمَرْأَةِ أَتَرْضَيْنَ أَنْ أُزَوِّجَکِ فُلَانًا قَالَتْ نَعَمْ فَزَوَّجَ أَحَدَهُمَا صَاحِبَهُ فَدَخَلَ بِهَا الرَّجُلُ وَلَمْ يَفْرِضْ لَهَا صَدَاقًا وَلَمْ يُعْطِهَا شَيْئًا وَکَانَ مِمَّنْ شَهِدَ الْحُدَيْبِيَةَ وَکَانَ مَنْ شَهِدَ الْحُدَيْبِيَةَ لَهُ سَهْمٌ بِخَيْبَرَ فَلَمَّا حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَوَّجَنِي فُلَانَةَ وَلَمْ أَفْرِضْ لَهَا صَدَاقًا وَلَمْ أُعْطِهَا شَيْئًا وَإِنِّي أُشْهِدُکُمْ أَنِّي أَعْطَيْتُهَا مِنْ صَدَاقِهَا سَهْمِي بِخَيْبَرَ فَأَخَذَتْ سَهْمًا فَبَاعَتْهُ بِمِائَةِ أَلْفٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَزَادَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَحَدِيثُهُ أَتَمُّ فِي أَوَّلِ الْحَدِيثِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ النِّکَاحِ أَيْسَرُهُ وَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلرَّجُلِ ثُمَّ سَاقَ مَعْنَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد يُخَافُ أَنْ يَکُونَ هَذَا الْحَدِيثُ مُلْزَقًا لِأَنَّ الْأَمْرَ عَلَی غَيْرِ هَذَا
محمد بن یحیی بن فارس، عمرو بن خطاب، محمد، ابواصبغ، عبدالعزیز بن یحیی، محمد بن سلمہ، ابوعبدالرحیم، حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص سے پوچھا کہ کیا تو فلاں عورت سے نکاح کرنے پر راضی ہے؟ اس نے کہا ہاں میں راضی ہوں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک عورت سے پوچھا کہ کیا تو فلاں شخص سے نکاح کرنے پر راضی ہے؟ اس نے کہا ہاں میں راضی ہوں اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں کا نکاح کر دیا۔ پھر اس شخص نے اپنی بیوی سے صحبت کی لیکن اس کا مہر مقرر نہ کیا اور نہ اس کو کوئی چیز دی۔ وہ شخص جنگ حدیبیہ میں شریک تھا اور اس کا حصہ خیبر میں نکلتا تھا جب وہ شخص مرنے لگا تو اس نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا نکاح فلاں عورت سے کیا تھا لیکن میں نے نہ اس کا مہر مقرر کیا اور نہ اس کو کوئی چیز دی اب میں تم کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے اس عورت کو اپنا وہ حصہ دیدیا ہے جو خیبر سے ملنے والا ہے چنانچہ اس عورت نے اس کا وہ حصہ لے کر ایک لاکھ درہم میں فروخت کیا۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ شیخ عمربن الخطاب نے آغاز حدیث میں یہ اضا فہ کیا ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بہترین نکاح وہ ہے جو آسان ہو نیز اس کی روایت میں کہ رجل کی بجائے للرجل ہے پھر حسب سابق روایت بیان کی ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ غالباً یہ روایت ملحق ہوگئی کیونکہ اصل بات اس کے علاوہ ہے۔
Narrated Uqbah ibn Amir:
The Prophet (peace_be_upon_him) said to a man: Would you like me to marry you to so-and-so?
He said: Yes. He also said to the woman: Would you like me to marry you to so-and-so?
She said: Yes. He then married one to the other. The man had sexual intercourse with her, but he did not fix any dower for her, nor did he give anything to her. He was one of those who participated in the expedition to al-Hudaybiyyah. One part of the expedition to al-Hudaybiyyah had a share in Khaybar.
When he was nearing his death, he said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) married me to so-and-so, and I did not fix a dower for her, nor did I give anything to her. I call upon you as witness that I have given my share in Khaybar as her dower. So she took the share and sold it for one lakh (of dirhams).