پانچ مرتبہ سے کم دودھ پینے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , عبداللہ بن ابی بکر , بن محمد بن عمرو بن حزم , عائشہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ کَانَ فِيمَا أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ الْقُرْآنِ عَشْرُ رَضَعَاتٍ يُحَرِّمْنَ ثُمَّ نُسِخْنَ بِخَمْسٍ مَعْلُومَاتٍ يُحَرِّمْنَ فَتُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُنَّ مِمَّا يُقْرَأُ مِنْ الْقُرْآنِ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، بن محمد بن عمرو بن حزم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ پہلے قرآن پاک میں یہ حکم نازل ہوا تھا کہ دس مرتبہ دودھ پینے سے حرمت ثابت ہوگی مگر بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا اور پانچ مرتبہ دودھ پینا حرمت کے لئے ضروری ٹھہرا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوگئی اور یہ آیت قرآن میں پڑھی جاتی تھی