بد کار عورت سے بد کار مرد ہی نکاح کرتا ہے
راوی: ابراہیم , بن محمد , یحیی , عبیداللہ بن اخنس , عمرو بن شعیب , عبداللہ بن عمرو بن العاص
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّيْمِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ مَرْثَدَ بْنَ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيَّ کَانَ يَحْمِلُ الْأَسَارَی بِمَکَّةَ وَکَانَ بِمَکَّةَ بَغِيٌّ يُقَالُ لَهَا عَنَاقُ وَکَانَتْ صَدِيقَتَهُ قَالَ جِئْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْکِحُ عَنَاقَ قَالَ فَسَکَتَ عَنِّي فَنَزَلَتْ وَالزَّانِيَةُ لَا يَنْکِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِکٌ فَدَعَانِي فَقَرَأَهَا عَلَيَّ وَقَالَ لَا تَنْکِحْهَا
ابراہیم، بن محمد، یحیی، عبیداللہ بن اخنس، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مرثد بن ابی مرثد غنوی مکہ کے مسلمان قیدیوں کو لے کر مدینہ جایا کرتا تھا اور مکہ میں عناق نامی ایک بدکار عورت رہتی تھی جو (زمانہ جاہلیت میں) اس کی آشنارہ چکی تھی مرثد نے کہا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا میں عناق سے نکاح کر لوں؟ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش ہو گئے پھر یہ آیت نازل ہوئی بدکار عورت سے وہی مرد نکاح کر سکتا ہے جو خود بدکار ہو یا مشرک ہو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھ کر مجھے سنائی اور فرمایا اس سے نکاح نہ کرنا۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
Marthad ibn AbuMarthad al-Ghanawi used to take prisoners (of war) from Mecca (to Medina). At Mecca there was a prostitute called Inaq who had illicit relations with him. (Marthad said:) I came to the Prophet (peace_be_upon_him) and said to him: May I marry Inaq, Apostle of Allah? The narrator said: He kept silence towards me. Then the verse was revealed:"….and the adulteress none shall marry save and adulterer or an idolater." He called me and recited this (verse) to me, and said: Do not marry her.