خانہ کعبہ میں مدفون مال کا بیان
راوی: حامد بن یحیی , عبداللہ بن حارث , محمد بن عبداللہ بن انسان , زبیر
حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِنْسَانٍ الطَّائِفِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الزُّبَيْرِ قَالَ لَمَّا أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ لِيَّةَ حَتَّی إِذَا کُنَّا عِنْدَ السِّدْرَةِ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرَفِ الْقَرْنِ الْأَسْوَدِ حَذْوَهَا فَاسْتَقْبَلَ نَخِبًا بِبَصَرِهِ و قَالَ مَرَّةً وَادِيَهُ وَوَقَفَ حَتَّی اتَّقَفَ النَّاسُ کُلُّهُمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ صَيْدَ وَجٍّ وَعِضَاهَهُ حَرَامٌ مُحَرَّمٌ لِلَّهِ وَذَلِکَ قَبْلَ نُزُولِهِ الطَّائِفَ وَحِصَارِهِ لِثَقِيفٍ
حامد بن یحیی، عبداللہ بن حارث، محمد بن عبداللہ بن انسان، حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لیہ سے آئے (لیہ ایک مقام کا نام ہے) جب بیری کے درخت کے پاس پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے مقابل قرن اسود کے کنارے پر کھڑے ہوئے (قرن اسود ایک پہاڑی کا نام ہے) اور نخب (ایک جگہ نام) کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ٹھہر گئے اور سب لوگ بھی ٹھہر گئے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وجّ (ایک مقام کا نام ہے) کا شکار اور اس کے درخت حرام ہیں جو اللہ کے لئے حرام کئے گئے ہیں یہ واقعہ طائف جانے سے پہلے کا ہے بلکہ ثقیف کے محاصرہ سے بھی پہلے کا ہے۔