سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 19

حج مفرد کا بیان

راوی: ابو سلمہ , موسیٰ بن اسمعیل , حماد , عبدالرحمن بن قاسم , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ لَبَّيْنَا بِالْحَجِّ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِسَرِفَ حِضْتُ فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبْکِي فَقَالَ مَا يُبْکِيکِ يَا عَائِشَةُ فَقُلْتُ حِضْتُ لَيْتَنِي لَمْ أَکُنْ حَجَجْتُ فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ إِنَّمَا ذَلِکَ شَيْئٌ کَتَبَهُ اللَّهُ عَلَی بَنَاتِ آدَمَ فَقَالَ انْسُکِي الْمَنَاسِکَ کُلَّهَا غَيْرَ أَنْ لَا تَطُوفِي بِالْبَيْتِ فَلَمَّا دَخَلْنَا مَکَّةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ شَائَ أَنْ يَجْعَلَهَا عُمْرَةً فَلْيَجْعَلْهَا عُمْرَةً إِلَّا مَنْ کَانَ مَعَهُ الْهَدْيُ قَالَتْ وَذَبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِسَائِهِ الْبَقَرَ يَوْمَ النَّحْرِ فَلَمَّا کَانَتْ لَيْلَةُ الْبَطْحَائِ وَطَهُرَتْ عَائِشَةُ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَرْجِعُ صَوَاحِبِي بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ وَأَرْجِعُ أَنَا بِالْحَجِّ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرٍ فَذَهَبَ بِهَا إِلَی التَّنْعِيمِ فَلَبَّتْ بِالْعُمْرَةِ

ابو سلمہ، موسیٰ بن اسماعیل، حماد، عبدالرحمن بن قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ہم نے حج کا لبیک کہا جب ہم سرف میں پہنچے تو مجھے حیض آگیا جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میں رو رہی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اے عائشہ تو کیوں روتی ہے؟ میں نے کہا مجھے حیض آگیا ہے کاش میں حج کو نہ آئی ہوتی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سبحان اللہ یہ تو وہ چیز ہے جو اللہ تعالیٰ نے آدم کی تمام بیٹیوں کو لکھ دی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سب ارکان ادا کر سوائے طواف کے پس جب ہم مکہ سے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کا دل چاہے حج کے احرام کو عمرہ کے احرام میں بدل دے سوائے اس شخص کے جس کے ساتھ ہدی کا جانور ہے حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ یوم النحر (دسویں تاریخ) کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ازواج کی طرف سے ایک گائے ذبح کی۔ جب بطحاء کی رات آئی اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا حیض سے پاک ہو گئیں تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے ساتھ کی عورتیں حج اور عمرہ کر کے لوٹیں گی اور میں صرف حج کر کے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عبدالرحمن بن ابی بکر کو حکم دیا وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو تنعیم میں لے گئے جہاں انہوں نے عمرہ کا احرام باندھا۔

یہ حدیث شیئر کریں