مزارعت (بٹائی پر زمین دینے) کا بیان
راوی: قتیبہ بن سعید , مالک , ربیعہ بن عبدالرحمن , حنظلہ بن قیس
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ أَنَّهُ سَأَلَ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ فَقَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ فَقَالَ أَبِالذَّهَبِ وَالْوَرِقِ فَقَالَ أَمَّا بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقِ فَلَا بَأْسَ بِهِ
قتیبہ بن سعید، مالک، ربیعہ بن عبدالرحمن، حضرت حنظلہ بن قیس سے روایت ہے کہ انہوں نے رافع بن خدیج سے زمین کو کرایہ پر دینے کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کو کرایہ پر دینے سے منع فرمایا ہے پھر میں نے پوچھا اگر سونے اور چاندی کے بدلہ زمین کو کرایہ پر دے تو کیسا ہے؟ انہوں نے کہا اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔
Narrated Rafi' ibn Khadij:
Hanzalah ibn Qays said that he asked Rafi' ibn Khadij about the lease of land. He replied: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) forbade the leasing of land. I asked: (Did he forbid) for gold and silver (i.e. dinars and dirhams)? He replied: If it is against gold and silver, then there is no harm in it.