مزارعت (بٹائی پر زمین دینے) کا بیان
راوی: ابو بکر بن ابی شیبہ , ابن علیہ , مسدد , بشر , عبدالرحمن بن اسحق , ابوعبیدہ ابن محمد بن عمار , ولید بن ابوولید , عروہ بن زبیر
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرٌ الْمَعْنَی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي الْوَلِيدِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ يَغْفِرُ اللَّهُ لِرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَا وَاللَّهِ أَعْلَمُ بِالْحَدِيثِ مِنْهُ إِنَّمَا أَتَاهُ رَجُلَانِ قَالَ مُسَدَّدٌ مِنْ الْأَنْصَارِ ثُمَّ اتَّفَقَا قَدْ اقْتَتَلَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ کَانَ هَذَا شَأْنَکُمْ فَلَا تُکْرُوا الْمَزَارِعَ زَادَ مُسَدَّدٌ فَسَمِعَ قَوْلَهُ لَا تُکْرُوا الْمَزَارِعَ
ابو بکر بن ابی شیبہ، ابن علیہ، مسدد، بشر، عبدالرحمن بن اسحاق ، ابوعبیدہ ابن محمد بن عمار، ولید بن ابوولید، حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ زید بن ثابت نے کہا۔ اللہ رافع بن خدیج کی مغفرت فرمائے واللہ میں انسے زیادہ حدیث کو سمجھتا ہوں۔ اصل یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے دو شخص آئے۔ مسدد کی روایت میں ہے کہ یہ انصاری تھے۔ پھر ابوبکر اور مسدد متفق ہو گئے اور کہا ان دونوں نے جھگڑا کیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تمہارا یہ حال ہے تو زمین کو کرایہ پر مت دیا کرو یا مسدد نے یہ مزید روایت کیا کہ رافع بن خدیج نے بس اتنا ہی سنا کہ زمین کو کرایہ پر مت دیا کرو۔ (اور اسی کو روایت کر دیا)
Narrated Zayd ibn Thabit:
Zayd ibn Thabit said: May Allah forgive Rafi' ibn Khadij. I swear by Allah, I have more knowledge of Hadith than him. Two persons of the Ansar (according to the version of Musaddad) came to him who were disputing with each other. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: If this is your position, then do not lease the agricultural land. The version of Musaddad has: So he (Rafi' ibn Khadij) heard his statement: Do not lease agricultural lands.