سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1611

اگر کوئی شخص دوسرے کے مال سے بغیر پوچھے تجارت کرے اور اس کا فائدہ مقصود ہو تو جائز ہے

راوی: محمد بن علاء , ابواسامہ , عمرو بن حمزہ , سالم بن عبداللہ , عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَمْزَةَ أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَکُونَ مِثْلَ صَاحِبِ فَرْقِ الْأَرُزِّ فَلْيَکُنْ مِثْلَهُ قَالُوا وَمَنْ صَاحِبُ فَرْقِ الْأَرُزِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَذَکَرَ حَدِيثَ الْغَارِ حِينَ سَقَطَ عَلَيْهِمْ الْجَبَلُ فَقَالَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ اذْکُرُوا أَحْسَنَ عَمَلِکُمْ قَالَ وَقَالَ الثَّالِثُ اللَّهُمَّ إِنَّکَ تَعْلَمُ أَنِّي اسْتَأْجَرْتُ أَجِيرًا بِفَرْقِ أَرُزٍّ فَلَمَّا أَمْسَيْتُ عَرَضْتُ عَلَيْهِ حَقَّهُ فَأَبَی أَنْ يَأْخُذَهُ وَذَهَبَ فَثَمَّرْتُهُ لَهُ حَتَّی جَمَعْتُ لَهُ بَقَرًا وَرِعَائَهَا فَلَقِيَنِي فَقَالَ أَعْطِنِي حَقِّي فَقُلْتُ اذْهَبْ إِلَی تِلْکَ الْبَقَرِ وَرِعَائِهَا فَخُذْهَا فَذَهَبَ فَاسْتَاقَهَا

محمد بن علاء، ابواسامہ، عمرو بن حمزہ، سالم بن عبد اللہ، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔ آپ فرماتے تھے کہ تم میں سے جو شخص یہ چاہے کہ وہ اس شخص کی طرح ہو جائے جس کے پاس ایک فرق چاول تھے (اور پھر وہ مالا مال ہو گیا تھا) تو وہ ایسا ہو سکتا ہے۔ (فرق ایک پیمانہ کا نام ہے) لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! چاول والے کا کیا قصہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غار کا واقعہ سنایا جب کہ (ان تین شخصوں پر جو ایک غار میں تھے) ان پر پہاڑ گر پڑا (یعنی غار کے منہ پر پہاڑ کی ایک چٹان گر پڑی جس سے باہر نکلنے کا راستہ بند ہو گیا۔) تو ان میں سے ہر ایک نے کہا کہ ہم میں سے ہر شخص اپنے کسی اچھے عمل کے واسطہ سے دعا کرے تو (سب نے اپنا اپنا عمل بیان کیا۔ ان میں) تیسرے شخص نے کہا اے اللہ! تو جانتا ہے کہ میں نے ایک شخص سے مزدوری کرائی تھی ایک فرق چاول کے عوض۔ پھر جب شام ہوئی تو میں نے اس کی مزدوری دینی چاہی لیکن اس نے نہ لی اور چلا گیا۔ میں نے اس کے چاولوں سے زراعت کی اور بڑھتے بڑھتے اس زراعت سے میں نے کئی بیل اور ان کو چرانے والے غلام جمع کر لیے۔ کچھ عرصہ کے بعد وہ مجھ سے مال اور بولا لا اب میری مزدوری دے۔ میں نے کہا جا اور اپنے بیل اور ان کے چرانے والے غلام سب لے جا۔ پس وہ ان سب کو لے گیا۔

یہ حدیث شیئر کریں