عرایا کی تفسیر (یعنی اس کے معنی)
راوی: ہناد بن سری عبدہ , ابن اسحق
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ الْعَرَايَا أَنْ يَهَبَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ النَّخَلَاتِ فَيَشُقُّ عَلَيْهِ أَنْ يَقُومَ عَلَيْهَا فَيَبِيعُهَا بِمِثْلِ خَرْصِهَا
ہناد بن سری عبدہ، ابن اسحاق نے کہا عرایا یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے شخص کو چند درختوں کا پھل کھانے کے لئے ہبہ کر دے لیکن پھر اس کو اس کی آمدورفت ناگوار ہو تو وہ شخص اندازہ کر کے درخت کا پھل اس کے ہاتھ بیچ ڈالے۔