تلوار کا قبضہ جو چاندی کا ہو اسے دراہم (روپوں) کے بدلہ میں بیچنا
راوی: محمد بن عیسی , ابوبکر بن ابی شیبہ , احمد بن منیع , ابن مبارک , ابن علاء , سعید بن یزید خالد بن ابی عمران , حنش , فضالہ بن عبید
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْعَلَائِ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ أَبِي عِمْرَانَ عَنْ حَنَشٍ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ بِقِلَادَةٍ فِيهَا ذَهَبٌ وَخَرَزٌ قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَابْنُ مَنِيعٍ فِيهَا خَرَزٌ مُعَلَّقَةٌ بِذَهَبٍ ابْتَاعَهَا رَجُلٌ بِتِسْعَةِ دَنَانِيرَ أَوْ بِسَبْعَةِ دَنَانِيرَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَتَّی تُمَيِّزَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ فَقَالَ إِنَّمَا أَرَدْتُ الْحِجَارَةَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَتَّی تُمَيِّزَ بَيْنَهُمَا قَالَ فَرَدَّهُ حَتَّی مُيِّزَ بَيْنَهُمَا و قَالَ ابْنُ عِيسَی أَرَدْتُ التِّجَارَةَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکَانَ فِي کِتَابِهِ الْحِجَارَةُ فَغَيَّرَهُ فَقَالَ التِّجَارَةُ
محمد بن عیسی، ابوبکر بن ابی شیبہ، احمد بن منیع، ابن مبارک، ابن علاء، سعید بن یزید خالد بن ابی عمران، حنش، حضرت فضالہ بن عبید سے روایت ہے کہ جس سال خیبر فتح ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک ہار آیا۔ جس میں سونا بھی تھا اور نگ بھی تھے۔ حضرت ابوبکر اور ابن منیع کا کہنا ہے کہ اس میں نگ تھے جو سونے سے جڑے ہوئے تھے۔ ایک شخص نے اس ہار کو نو یا سات دینار کے بدلہ میں خرید لیا۔ آپ نے فرمایا یہ بیع درست نہیں جب تک کہ سونے اور نگ کو ایک دوسرے سے علیحدہ نہ کر لیا جائے اس شخص نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میں نے پتھر لینے کا ہی ارادہ کیا ہے۔ آپ نے فرمایا نہیں یہ بیع درست نہیں۔ جب تک کہ سونے اور نگ کو الگ الگ نہیں کر لیا جاتا۔ پھر اس نے وہ ہار واپس کر دیا یہاں تک کہ سونا اور نگ الگ الگ کر لئے گئے۔ ابن عیسیٰ نے أَرَدْتُ التِّجَارَةَ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ابن عیسیٰ کی کتاب میں توأَرَدْتُ الْحِجَارَةُ تھا مگر اس کو بدل دیا اور کہا أَرَدْتُ التِّجَارَةَ۔
Narrated Fudalah ibn Ubayd:
The Prophet (peace_be_upon_him) was brought a necklace in which there were gold and pearls.
(The narrators AbuBakr and (Ahmad) Ibn Mani' said: The pearls were set with gold in it, and a man bought it for nine or seven dinars.)
The Prophet (peace_be_upon_him) said: (It must not be sold) till the contents are considered separately. The narrator said: He returned it till the contents were considered separately. The narrator Ibn Asa said: By this I intended trade.