سود معاف کر دینے کا بیان
راوی: مسدد , ابواحوص , شبیب بن غرقدہ , سلیمان بن عمرو , عمر
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا شَبِيبُ بْنُ غَرْقَدَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَقُولُ أَلَا إِنَّ کُلَّ رِبًا مِنْ رِبَا الْجَاهِلِيَّةِ مَوْضُوعٌ لَکُمْ رُئُوسُ أَمْوَالِکُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ أَلَا وَإِنَّ کُلَّ دَمٍ مِنْ دَمِ الْجَاهِلِيَّةِ مَوْضُوعٌ وَأَوَّلُ دَمٍ أَضَعُ مِنْهَا دَمُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ کَانَ مُسْتَرْضِعًا فِي بَنِي لَيْثٍ فَقَتَلَتْهُ هُذَيْلٌ قَالَ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ قَالُوا نَعَمْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَ اللَّهُمَّ اشْهَدْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ
مسدد، ابواحوص، شبیب بن غرقدہ، سلیمان بن عمرو، حضرت عمر سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ نے حجة الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا آگاہ ہو جاؤ۔ زمانہ جاہلیت کے جتنے سود تھے وہ سب ساقط ہو گئے ہیں (یعنی معاف ہو گئے ہیں) تم صرف اپنے اصل مال وصول کر لو۔ نہ تم طلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے (یعنی نہ سود دو اور نہ لو اسی طرح زمانہ جاہلیت کے جتنے خون تھے۔ وہ بھی سب معاف ہو گئے ہیں اور ان خونوں میں سے سب سے پہلے میں حارث بن عبدالمطلب کا خون معاف کرتا ہوں جو بنی لیث میں دودھ پیتا تھا اور اس کو ہذیل کے لوگوں نے مار ڈالا تھا۔
Narrated Amr ibn al-Ahwas al-Jushami:
I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say in the Farewell Pilgrimage: "Lo, all claims to usury of the pre-Islamic period have been abolished. You shall have your capital sums, deal not unjustly and you shall not be dealt with unjustly.
Lo, all claims for blood-vengeance belonging to the pre-Islamic period have been abolished. The first of those murdered among us whose blood-vengeance I remit is al-Harith ibn AbdulMuttalib, who suckled among Banu Layth and killed by Hudhayl."
He then said: O Allah, have I conveyed the message? They said: Yes, saying it three times. He then said: O Allah, be witness, saying it three times.