سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ قسم کھانے اور نذر (منت) ماننے کا بیان ۔ حدیث 1532

اس کا بیان کہ نذر کا پورا کرناضروری ہے

راوی: مسدد حارث , بن عبید , عبیداللہ بن اخنس , عمر بن شعیب , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عُبَيْدٍ أَبُو قُدَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَضْرِبَ عَلَی رَأْسِکَ بِالدُّفِّ قَالَ أَوْفِي بِنَذْرِکِ قَالَتْ إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَذْبَحَ بِمَکَانِ کَذَا وَکَذَا مَکَانٌ کَانَ يَذْبَحُ فِيهِ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ لِصَنَمٍ قَالَتْ لَا قَالَ لِوَثَنٍ قَالَتْ لَا قَالَ أَوْفِي بِنَذْرِکِ

مسدد حارث، بن عبید، عبیداللہ بن اخنس، عمر بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور بولی یا رسول اللہ! میں نے یہ منت مانی تھی کہ جب آپ جہاد سے واپس تشریف لائیں گے تو میں آپ کے سامنے دف بجاؤں گی۔ آپ نے فرمایا تو اپنی نذر پوری کر۔ پھر اس نے عرض کیا کہ میں نے فلاں جگہ پر۔۔ جہاں زمانہ جاہلیت میں لوگ جانور ذبح کیا کرتے تھے۔ قربانی کروں گی۔ آپ نے پوچھا کہ کیا تو بت کے لئے قربانی کرے گی؟ اس نے کہا نہیں آپ نے پھر دریافت فرمایا کیا غیر اللہ کے لئے قربانی کرے گی؟ اس نے کہا نہیں تب آپ نے فرمایا پھر تو اپنی نذر پوری کر۔

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
A woman came to the Prophet (peace_be_upon_him) and said: Apostle of Allah, I have taken a vow to play the tambourine over you.
He said: Fulfil your vow.
She said: And I have taken a vow to perform a sacrifice in such a such a place, a place in which people had performed sacrifices in pre-Islamic times.
He asked: For an Idol?
She replied: No.
He asked: For an image?
She replied: No.
He said: Fulfil your vow.

یہ حدیث شیئر کریں