سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ قسم کھانے اور نذر (منت) ماننے کا بیان ۔ حدیث 1477

باب کسی کا مال مارنے کی خاطر (جھوڑی) قسم کھانے کا بیان

راوی: ہناد بن سری , ابواحوص , سماک , علقمہ بن وائل , وائل بن حجر

حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ وَرَجُلٌ مِنْ کِنْدَةَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الْحَضْرَمِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا غَلَبَنِي عَلَی أَرْضٍ کَانَتْ لِأَبِي فَقَالَ الْکِنْدِيُّ هِيَ أَرْضِي فِي يَدِي أَزْرَعُهَا لَيْسَ لَهُ فِيهَا حَقٌّ قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحَضْرَمِيِّ أَلَکَ بَيِّنَةٌ قَالَ لَا قَالَ فَلَکَ يَمِينُهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ فَاجِرٌ لَا يُبَالِي مَا حَلَفَ عَلَيْهِ لَيْسَ يَتَوَرَّعُ مِنْ شَيْئٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ لَکَ مِنْهُ إِلَّا ذَاکَ فَانْطَلَقَ لِيَحْلِفَ لَهُ فَلَمَّا أَدْبَرَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا لَئِنْ حَلَفَ عَلَی مَالٍ لِيَأْکُلَهُ ظَالِمًا لَيَلْقَيَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ عَنْهُ مُعْرِضٌ

ہناد بن سری، ابواحوص، سماک، علقمہ بن وائل، حضرت وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک حضرمی اور ایک کندی شخص آیا۔ حضرمی نے کہا یا رسول اللہ! اس نے مجھ سے میری زمین چھین لی ہے جو میرے باپ کی تھی۔ کندہ نے کہا وہ زمین میری ہے وہ میرے قبضہ میں ہے اور میں ہی اس میں کاشت کرتا ہوں۔ اس زمین میں اس کا کوئی حق نہیں ہے یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرمی نے پوچھا کہ کیا تیرا کوئی گواہ ہے؟ اس نے کہا نہیں۔ آپ نے فرمایا تو پھر تیرے واسطے اس کی قسم ہے۔ حضرمی نے کہا۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! یہ فاجر شخص ہے اس کو جھوٹی قسم کھانے میں کوئی باک نہیں ہے۔ وہ کسی بات سے پرہیز نہیں کرتا۔ آپ نے فرمایا اب تیرے لئے اس کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے کہ تو اس سے قسم لے (یعنی تو اس سے صرف قسم ہی لے سکتا ہے اگرچہ فاجر ہی کیوں نہ ہو) یہ سن کر کندی شخص قسم کھانے کے لئے چلا جب اس نے پیٹھ پھیر لی تو آپ نے فرمایا دیکھ جو شخص کسی کا مال ہڑپنے کے لئے جھوٹی قسم کھائے گا۔ وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس سے ناراض ہوگا اور وہ اس پر نگاہ نہ فرمائے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں