سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1465

میت کی تعریف بیان کرنا

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , ابراہیم بن عامر بن سعد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَرُّوا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَنَازَةٍ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ وَجَبَتْ ثُمَّ مَرُّوا بِأُخْرَی فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا فَقَالَ وَجَبَتْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ بَعْضَکُمْ عَلَی بَعْضٍ شُهَدَائُ

حفص بن عمر، شعبہ، ابراہیم بن عامر بن سعد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ایک مرتبہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک جنازہ کے پاس سے گزرے لوگوں نے مرنے والے کی تعریف کی اور اس کی خوبیوں کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا واجب ہوئی۔ (مغفرت اور جنت) لوگ پھر دوسرے جنازے کے پاس سے گزرے اور اس کی برائی بیان کی آپ نے فرمایا واجب ہوئی (آگ یعنی دوزخ) اس کے بعد آپ نے فرمایا تم میں سے ہر ایک دوسرے پر گواہ ہے۔

Narrated AbuHurayrah:
People with a bier passed by the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). They (the companions) spoke highly of him. He said: Paradise is certain for him. Then some people with another (bier) passed by him. They spoke very badly of him. He said: Hell is certain for him. He then said: Some of you are witness to others.

یہ حدیث شیئر کریں