قبر کو برابر کرنا
راوی: احمد بن صالح , ابن ابی فدیک , عمرو بن عثمان بن ہانی , قاسم
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ هَانِئٍ عَنْ الْقَاسِمِ قَالَ دَخَلَتْ عَلَی عَائِشَةَ فَقُلْتُ يَا أُمَّهْ اکْشِفِي لِي عَنْ قَبْرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَاحِبَيْهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَکَشَفَتْ لِي عَنْ ثَلَاثَةِ قُبُورٍ لَا مُشْرِفَةٍ وَلَا لَاطِئَةٍ مَبْطُوحَةٍ بِبَطْحَائِ الْعَرْصَةِ الْحَمْرَائِ قَالَ أَبُو عَلِيٍّ يُقَالُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُقَدَّمٌ وَأَبُو بَکْرٍ عِنْدَ رَأْسِهِ وَعُمَرُ عِنْدَ رِجْلَيْهِ رَأْسُهُ عِنْدَ رِجْلَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
احمد بن صالح، ابن ابی فدیک، عمرو بن عثمان بن ہانی، حضرت قاسم سے روایت ہے کہ میں حضرت عائشہ کے پاس گیا اور ان سے عرض کیا اے میری ماں میرے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے دونوں اصحاب کی قبر کھول دیجئے پس انہوں میرے لئے تینوں قبریں کھول دیں جو نہ تو بہت بلند تھیں اور نہ بالکل زمین سے ملی ہوئی اور ان پر میدان کی سرخ کنکریاں بچھی ہوئی تھیں۔ ابوعلی نے کہا لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر آگے ہے اور آپ کے سر مبارک کے پاس حضرت ابوبکر کی قبر ہے اور آپ کے پاؤں کے پاس حضرت عمر فاروق کی قبر ہے اس طرح حضرت عمر کا سر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدم مبارک کی طرف ہے۔
Narrated Al-Qasim ibn Muhammad ibn AbuBakr:
I said to Aisha! Mother, show me the grave of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and his two Companions (Allah be pleased with them). She showed me three graves which were neither high nor low, but were spread with soft red pebbles in an open space.